لاہور: سیالکوٹ میں سری لنکن مینجر کو تشدد سے ہلاکت کے معاملے میں پولیس نے مزید سات افراد کو گرفتار کرلیا ۔
تفصیلات کے مطابق سیالکوٹ میں فیکٹری کارکنوں کے تشدد سے ہلاک ہونے والے سری لنکن شہری پریانتھا کمارا کیس میں ویڈیو فوٹیج کی مدد سے گرفتاریوں کا سلسلہ جاری ہے ۔
سری لنکن شہری کی ہلاکت کے سلسلے میں گرفتار کئے جانے والوں میں سکندر، راشد، احمد شہزاد، زوہیب، محمد ارشاد، سبحان اور عمیر علی شامل ہیں، ساتوں ملزمان کو سی سی ٹی وی اور موبائل کالز ڈیٹا کی مدد سے گرفتار کیا گیا ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم سکندر پریانتھاکمارا پر تشدد کے لیے چھت پر لوگوں کو اکٹھا کرتا رہا اور ملزم راشد تشدد کرنے والے ہجوم میں شامل تھا جب کہ ملزم احمد شہزاد ہجوم میں ڈنڈے سے لیس تھا۔
پولیس کے مطابق ملزم زوہیب تشدد کےلیے اکسانے کی پلاننگ میں ملوث تھا جب کہ محمد ارشاد،سبحان اور عمیر علی بھی ہجوم میں شامل تھے۔
پولیس کے مطابق ملزمان کو حراست میں لے کر تفتیش شروع کردی ہے اور سیالکوٹ کیس میں گرفتارملزموں کی تعداد 132ہوگئی ہے۔
پولیس ترجمان کا کہنا ہےکہ اب تک کی تحقیقات کےمطابق گرفتارملزمان میں 26 کا مرکزی کردار سامنے آیا۔
یاد رہے کہ وزیراعلیٰ عثمان بزدار اور آئی جی پنجاب کیس کی تحقیقات کو مسلسل مانیٹر کر رہے ہیں جب کہ وزیراعلی نے کیس کی پراسیکیوشن کا ٹاسک سیکرٹری پراسکیوشن کو سونپا ہے۔
خیال رہے کہ 3 دسمبر کو اسپورٹس گارمنٹ کی فیکٹری کے غیر مسلم سری لنکن منیجر پریانتھا کمارا پر فیکٹری ورکرز نے مذہبی پوسٹر اتارنے کا الزام لگا کر تشدد کرکے ہلاک کردیا تھا ۔
تبصرے بند ہیں.