قوم کی تربیت اور اصلاح میں مسجد کا اہم کردار ہے، صدر مملکت

168

اسلام آباد: صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ مسجد نبوی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے اُٹھنے والے انقلاب نے پوری دنیا کو بدل کر رکھ دیا جبکہ قوم کی تربیت اور اصلاح میں مسجد کا اہم کردار ہے۔

ایوانِ صدر میں قومی رحمت للعالمین صلی اللہ علیہ وسلم کانفرنس سے خطاب میں صدر مملکت عارف علوی نےکہا کہ معاشرے کی اصلاح کی ذمہ داری صرف ریاست پر نہیں سب پر عائد ہوتی ہے۔ سنت نبوی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے ہمیں زندگی کے ہر شعبے میں رہنمائی فراہم ہوتی ہے جبکہ حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی زندگی میں مسجد نبوی ریاست مدینہ کی تمام سرگرمیوں کا مرکز تھی اور مسجد نبوی نے عدالت، درس گاہ اور عبادت گاہ کا بھی کردار ادا کیا۔

انہوں نے کہا کہ ملکی تعمیر و ترقی، اتحاد و یگانگت اور قوم کی اخلاقی تربیت کے لیے اسکول، مساجد و منبر، میڈیا اور خاندان کے اداروں کو مضبوط کرنا ہو گا اور ان اداروں کی مدد سے قوم کے نوجوانوں کی کی اخلاقی تربیت کرنا ہو گی۔

اس سے قبل رحمت اللعالمین صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ مدینہ کی ریاست کے اصول اخلاق اور قانون کی بالادستی تھی جبکہ جب ایک ریاست لوگوں کی ضروریات پوری کرتی ہے تو لوگ اس کے ساتھ جڑ جاتے ہیں ۔

انہوں نے مزید کہا کہ دنیا میں جو بھی ممالک آگے بڑھے ان میں انصاف اور اعلیٰ اخلاق شامل تھا جبکہ آج دنیا تقسیم ہے ، غریب ملک کہاں ہیں اور جن ممالک میں انصاف نہیں ملتا وہ کدھر ہیں ۔

وزیراعظم نے کہا کہ رول آف لا صرف وہ قوم دے سکتی ہے جو قانون کی بالادستی قائم رکھے ۔ اللہ تعالیٰ کی نعمتیں حاصل کرنے کیلئے ہمیں اپنا راستہ ٹھیک کرنا ہوگا ۔ کسی بھی اچھے معاشرے میں اچھے اور برے کی تمیز بہت ضروری ہے ۔ نبی پاک صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے سب سے پہلے معاشرے کا اخلاقی معیار اوپر اٹھایا ۔ انہوں نے کہا کہ مدینہ کی ریاست تمام مسلمانوں کیلئے ایک نمونہ بنی اور یہ جو انقلاب آیا تھا اس پر چل کر مسلمان اوپر کی طرف اٹھ گئے ۔ نبی پاک صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے یوم ولادت پر نوجوانوں کیلئے خصوصی ویڈیو تیار کی گئی ہے ۔ ہماری نوجوان نسل کو نبی پاک صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی سیرت کے بارے میں معلوم ہونا چاہئے ۔ لوگوں کو اس بات کا علم ہی نہیں نبی پاک صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم دنیا میں کتنا بڑا انقلاب لے کر آئے ۔ کئی لوگوں کو اس بات کا علم نہیں ہم کیوں نبی پاک صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی سالگرہ کی خوشیاں مناتے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ جنہوں نے گھروں میں ربیع الاول کی خوشیاں منائیں وہ لائق تحسین ہیں اور جنہوں نے پاکستان کے شہروں کو سجایا ہوا ہے انہیں خراج تحسین پیش کرتا ہوں ۔

وزیراعظم عمران خان نے اپنے خطاب میں مزید کہا کہ ہمارے ملک میں کسی چیز کی کمی نہیں لیکن جب تک ہم اُن اصولوں پر نہیں چلیں گے ہمیں کامیابی نہیں ملے گی۔ 25سال پہلے ہمارا ویژن تھا کہ پاکستان کو اسلامی فلاحی ریاست بنانا ہے اور مدینہ کی ریاست ہمارے لیے رول ماڈل ہے جبکہ میں اسکالر نہیں ہوں لیکن رحمت للعالمین اتھارٹی میں دنیا کے بڑے اسکالرز کو شامل کروں گا۔

تبصرے بند ہیں.