پی ٹی آئی کی مخصوص نشستوں کی درخواست منطور ، پشاور ہائیکورٹ اور الیکشن کمیشن کا فیصلہ کالعدم قرار, خواتین اور اقلیتوں کی مخصوص نشستیں پی ٹی آئی کو دینے کا حکم
اسلام آباد: سپریم کورٹ میں سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشتوں کی اپیلوں پر چیف جسٹس کی سربراہی میں فل کورٹ نے محفوظ فیصلہ سنا دیا۔
عدالت نے الیکشن کمیشن اور پشاور ہائکورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دے دیا۔فیصلہ 8-5 کے تناب سے سنایا گیا جو جسٹس منصور علی شاہ نے لکھا۔
عدالت نے کہا کہ الیکشن کمیشن کا فیصلہ آئین کے خلاف ہے، انتخابی نشان کا نا ملنا کسی سیاسی جماعت کو انتخابات سے نہیں روکتا، پاکستان تحریک انصاف ایک سیاسی جماعت تھی اور ہے۔سپریم کورٹ نے خواتین اور اقلیتوں کی مخصوص نشستیں پی ٹی آئی کو دینے کا حکم جاری کرتے ہوئے کہا پی ٹی آئی مخصوص نشستوں کے حصول کی حقدار ہے، پی ٹی آئی آئی اس فیصلے کے 15 روز میں اپنے مخصوص افراد کی نشستوں کے نام کی فہرست دے۔
اہم فیصلے کے پیش نظر سپریم کورٹ کے باہراسلام آباد پولیس کی جانب سے ریڈ زون کا سیکیورٹی پلان مرتب کیا گیا ۔ ریڈ زون میں غیر متعلقہ افراد کا داخلہ بند، سکیورٹی پر1300سے زائد اہلکار کی اضافی نفری تعینات کر دی گئی ہے۔اہلکاروں کے پاس ٹیر گیس گنز اور شیل موجود ہوں گے، سیکورٹی صورتحال کو کنٹرول کرنے کے لیے ربڑ گنز ،وٹر کیننن اور شیلڈز بھی موجود ہوں گی۔ اس کے علاوہ عدالت عظمٰی کے باہر قیدیوں والی وین بھی پہنچادی گئی ہے۔
چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں جسٹس سید منصور علی شاہ، جسٹس منیب اختر، جسٹس یحییٰ آفریدی، جسٹس امین الدین خان، جسٹس جمال خان مندوخیل، محمد علی مظہر، عائشہ ملک، اطہر من اللہ، سید حسن اظہر رضوی، شاہد وحید، عرفان سعادت خان اور نعیم اختر افغان فل کورٹ کا حصہ ہیں۔
تبصرے بند ہیں.