پی ڈی ایم کا عمران خان کیخلاف تحریک عدم اعتماد لانے کا فیصلہ

48

 

لاہور:پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ نے حکومت کیخلاف بالآخر تحریک عدم اعتماد لانے کا فیصلہ کر لیا ،اجلاس میں فی الوقت تاریخ کا اعلان نہیں کیا گیا ،اجلاس میں تمام شرکا نے تحریک عدم اعتماد لانے کی منظوری دیدی ،پیپلزپارٹی کو بھی آن بورڈ لینے کا فیصلہ کیا گیا ۔

 

پی ڈی ایم کے اہم ترین اجلاس میں ملکی سیاسی صورتحال کو سامنے رکھتے ہوئے حکومت کیخلاف تحریک عدم اعتماد لانے کا فیصلہ کر لیا گیا ،اجلاس میں دو آپشن پر بھی غور کیا گیا جس میں تحریک عدم اعتماد کو پہلے پنجاب یا وفاق میں لانے سے متعلق بھی مشاورت کی گئی ،اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ اس سلسلے میں الگ کمیٹی فیصلہ کر ے گی ۔

 

پی ڈی ایم سربراہ مولانا فضل الرحمن نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ تحریک عدم اعتماد کیلئے ہم اتحادی جماعتوں سے رابطہ کرینگے ،تحریک عدم اعتماد کیلئے پہلے گرائونڈ تیار کرنا ضروری ہے ،ہم پوری تیاری کیساتھ اب میدان میں آئینگے ،انہوں نے کہا ہم سیاسی لوگ ہیں پیپلزپارٹی سمیت سب سے رابطہ کرینگے ،اختلافا ت ہوتے رہتے ہیں ،ایک گرائونڈ میں دو محاذوں پر جنگ نہیں لڑنا چاہتے ۔

 

پی ڈی ایم کے اجلاس سے قبل شہباز شریف ،فضل الرحمان کی ون آن ون ملاقات ہوئی جس میں  شہباز شریف نے پی پی کی قیادت ،ایم کیو ایم کے وفد سے ہونے والی ملاقاتوں سے متعلق آگاہ کیا ، علاوہ ازیں جمعیت علمائے اسلام (ف) کے رہنما اکرم خان درانی نے مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز سے ملاقات کی جس میں مجموعی سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا ۔

 

پی ڈی ایم کا اہم سربراہی اجلاس پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمن پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر اور قائد حزب اختلاف شہبازشریف کی صدارت میں ہونے  والا اجلاس اختتام پذیر ہوگیا جس میں سیاسی امور پر طویل گفتگو کی گئی۔

 

اس سے قبل ماڈل ٹائون میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا  کہ تحریک عدم اعتماد لانے کے لئے ہمارے پاس نمبر پورے ہیں ،نمبر گیم کوئی مسئلہ نہیں،صرف بندوں کے کلیئر ہونے کی بات ہے کہ ہم نے کس کو لینا ہے اور کس کو نہیں ،23مارچ کو پریڈ بھی ہو گی اور لانگ مارچ بھی ہوگا ، سمجھیں حکومت کے خلاف تحریک عدم کامیاب ہو گئی اور جلد عوام کی نا لائق او رنا اہل ٹولے سے جان چھوٹے گی، تحریک عدم اعتماد کی تاریخ کو انتہائی خفیہ رکھا جائے گا ۔

 

تبصرے بند ہیں.