تہران: ایران کے دارالحکومت تہران میں ڈکیتی کی انوکھی واردارت پیش آئی جہاں ڈاکو ایک گاڑی میں سے کورونا ویکسین کی درجنوں خوراکیں لوٹ کر فرار ہو گئے اور تاحال ان کا کوئی سراغ نہیں لگایا جا سکا ہے۔
تہران پولیس کے سربراہ حسین رحیمی کا کہنا ہے کہ ڈاکوؤں نے دارالحکومت کے جنوب میں وزارت صحت کے میڈیکل سٹور سے نکلنے والی گاڑی پر حملہ کیا اور کورونا ویکسین کی 300 خوراکیں لوٹ کر فرار ہو گئے تاہم یہ معلوم نہیں ہو سکا کہ مذکورہ گاڑی میں کون سی ویکسین موجود تھی۔
حسین رحیمی نے بھی یہ بتانے سے گریز کیا کہ چوروں نے کون سی ویکسین لوٹی ہے مگر یہ واردات ایک ایسے وقت میں پیش آئی ہے جب ایران کورونا وائرس کی پانچویں لہر سے نبردآزما ہے اور مجموعی طور پر ایک لاکھ 6 ہزار سے زائد اموات ہو چکی ہیں جبکہ ایران کی صرف 8 فیصد آبادی کو ہی ویکسین لگائی جا سکی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ایران میں عام طورپر چین کی تیار کردہ سائنو فارم ویکسین استعمال ہوتی ہے جبکہ روس کی تیار کردہ سپوتنک، برطانیہ کی تیار کردہ ایسٹرازینکا اور ایران کی اپنی تیار کردہ ویکسین کی کچھ مقدار بھی استعمال کی جا رہی ہے۔
میڈیا کے مطابق ایران اس وقت کورونا کی پانچویں لہر سے نبردآزما ہے جس میں انتہائی متعدی ڈیلٹا قسم کا پھیلاؤ ایک چیلنج ہے جبکہ گزشتہ روز ایران میں کورونا سے 581 اموات اور 31 ہزار کورونا کے نئے مریض سامنے آئے۔
تبصرے بند ہیں.