کابل ایئرپورٹ پر دوبارہ راکٹوں سے حملہ، امریکی حکام کی تصدیق

151

کابل: امریکی فوج کے انخلا کی ڈیڈ لائن قریب آتے ہی افغانستان کے حالات خراب ہونے کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے۔ کابل ہوائی اڈے پر آج مزید راکٹوں سے حملہ ہوا ہے۔ حکام نے دہشتگرد حملے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان تمام راکٹوں کو ڈیفنس سسٹم سے تباہ کر دیا گیا ہے۔

امریکی خبر رساں ادارے سی این این کے مطابق کابل ہوائی اڈے پر امریکا کی جانب سے C-RAM ڈیفنس سسٹم نصب ہے جس کی مدد سے کسی بھی میزائل یا راکٹ حملے کو ناکام بنایا جا سکتا ہے۔ حالیہ راکٹوں کے حملے کو بھی اس کیساتھ ہی کامیابی کیساتھ تباہ کیا گیا۔

امریکی حکام کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ان حملوں میں کسی جانی نقصان کی کوئی اطلاع نہیں ہے۔ صورتحال کے پیش نظر کابل ہوائی اڈے کی سیکیورٹی کو مزید سخت کرتے ہوئے الرٹ جاری کر دیا گیا ہے۔

ادھر کابل کے شریوں نے سی این این سے گفتگو میں کہا کہ ہم نے علی الصبح زوردار دھماکوں کی آوازیں سنیں تھیں۔

خیال رہے کہ گزشتہ دنوں کابل ہوائی اڈے پر ہونے والے دہشتگرد حملے میں بچوں، خواتین اور امریکی فوجیوں سمیت 170 افراد ہلاک جبکہ 200 سے زائد زخمی ہو گئے تھے۔

دہشتگرد تنظیم آئی ایس آئی ایس خراسان نے اس دہشتگرد حملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے کہا تھا کہ کابل ہوائی اڈے پر ہونے والا حملہ خود کش تھا۔ تاہم حالیہ راکٹ حملوں کی ابھی تک کسی کالعدم یا دہشتگرد تنظیم کی جانب سے ذمہ داری قبول نہیں کی گئی ہے۔

گزشتہ روز اتوار کو امریکا نے دعویٰ کیا تھا کہ ڈرون کے ذریعے ایک خود کش بمبار کی گاڑی کو نشانہ بنایا گیا جو کابل ایئرپورٹ پر حملے کی تیاری کر رہا تھا۔

یہ حملہ ایسے وقت میں کیا گیا جب امریکا کا افغانستان سے انخلا کا عمل آخری مراحل میں داخل ہو چکا ہے۔ طالبان کی جانب سے امریکا کو سختی سے متنبہ کیا گیا ہے کہ 31 اگست ڈیڈ لائن میں کسی قسم کی کوئی توسیع نہیں کی جائے گی۔

تبصرے بند ہیں.