نجی ایئر لائنز کو جواب دینا ہو گا اووربکنگ کیوں کی ؟غلام سرور خان

120

اسلام آباد: وفاقی وزیر ہوا بازی غلام سرور خان نے کہا ہے کہ بیرون ملک پھنسے ہوئے پاکستانیوں کی واپس لانے کیلئے 5 جولائی سے آپریشن شروع ہوگا، تاہم نجی ایئر لائنز کو جواب دینا ہو گا اووربکنگ کیوں کی ؟

غلام سرور خان نے ایک بیان میں کہا کہ اوور بکنگ کرنے والی ایئر لائنز کے خلاف کارروائی کی جا رہی ہے۔ کل غیر ملکی ایئرلائنز کو اووربکنگ پر شوکاز نوٹس دے دیئے گئے ہیں۔

وفاقی وزیر نے بتایا کہ 18 فلائٹس کے ذریعے مختلف ملکوں میں پھنسے پاکستانیوں کو واپس لایا جائے گا، ان کی واپسی کا آپریشن کل سے شروع ہوگا۔ اس کا آغاز یو اے ای سے کیا جائے گا۔ شہریوں کی وطن واپسی کیلئے پی آئی اے نے خصوصی انتظام کیے ہیں۔

دوسری جانب سول ایوی ایشن اتھارٹی (سی اے اے) نے غیر ملکی ایئرلائنز کے حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ بکنگ کرانے والے پاکستانی مسافروں کی واپسی یقینی بنائی جائے، ورنہ انھیں بصورت دیگر ہرجانے اور ہوٹل میں رہائش پر اٹھنے والے اخراجات کی ادائیگی کرنا ہوگی۔

سول ایوی ایشن اتھارٹی (سی اے اے) کی جانب سے ان غیر ملکی ایئرلائنز کو تنبیہ کی گئی ہے کہ اگر انہوں نے پاکستانی مسافروں کی سہولت کیلئے اقدامات نہ اٹھائے تو انھیں باقاعدہ کارروائی کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ اگر غیر ملکی ایئرلائنز نے سی اے اے کی ہدایات پر عمل نہ کیا تو انھیں شیڈول کی اجازت کو منسوخی، ایک سے زیادہ مرتبہ پروازوں کی منسوخی اور مالی جرمانہ کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

سی اے اے کی جانب سے کہا گیا ہے کہ حکام کی جانب سے پاکستانی مسافروں کی فلائٹس منسوخی کا معاملہ فلائی دبئی، اتحاد ایئرویز، امارات ائیرلائنز، ترک ایئر لائنز اور قطر ایئر ویز کے سامنے اٹھایا گیا ہے۔

ان غیر ملکی ایئر لائنز کو بھیجے گئے مراسلے میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کیلئے ان شیڈول فلائٹس کی منسوخی سے لاتعداد مسافر متاثر ہوئے، یہ معاملہ انتہائی سنجیدہ نوعیت کا ہے۔ پاکستانی حکام نے سفری پابندیوں سے ان غیر ملکی ایئر لائنز کے حکام کو بروقت آگاہ کیا لیکن انہوں نے اس کے باوجود بکنگ کی۔

سی اے اے کی جانب سے جاری مراسلے میں کہا گیا ہے کہ بکنگ صرف پابندیوں کے خاتمے کی تصدیق کے بعد ہی ہونی چاہیے تھی لیکن اس اقدام سے پاکستانی مسافروں کی بڑيی تعداد کو بہت زیادہ تکلیف کا سامنا کرنا پڑا۔

حکام کی جانب سے غیر ملکی ایئر لائنز کے حکام کو آگاہ کیا گیا کہ ہدایات پر تعمیل سے متعلق رپورٹ آٹھ جولائی تک فراہم کرانا ضروری ہے، ورنہ بصورت دیگر سی اے اے کارروائی باقاعدہ انداز میں شروع کرنے کی پابند ہوگی۔

تبصرے بند ہیں.