اسلام آباد: پیکاایکٹ عدالت میں ایف آئی اے تفتیشی افسر اور پراسیکیوٹر کی عدم دستیابی کے باعث رؤف حسن کی درخواست ضمانت پر سماعت کل تک ملتوی کردی گئی۔
پیکاایکٹ عدالت کے جوڈیشل مجسٹریٹ شبیربھٹی نے رؤف حسن کی درخواست ضمانت پر سماعت کی،
وکیل صفائی علی ظفر نے پیش ہو کر موقف اپنایا رؤف حسن و دیگر پر پیکا ایکٹ سیکشن 9,10,11 لگایا جو دہشتگرد تنظیم کی معاونت کرنے اور انٹرنیٹ پر سائبر حملہ کرنے سے متعلق ہے، مقدمہ اور پیکاایکٹ سیکشنز میں بہت فرق ہے۔
وکیل علی ظفر نے عدالت کو بتایا کہ روف حسن 75 ڈالہ کینسر اور امراض قلب میں مبتلا ہیں، طبی بنیادوں پر رؤف حسن ضمانت کے حقدار ہیں، ایسے کیس کا زندگی میں پہلی بار سامنا کررہے، تین ملزمان کو اسی کیس میں ضمانت مل چکی ہے۔
وکیل علی ظفر نے مزید کہا ایف آئی اے ایکٹ کے تحت مقدمہ، سرچ یا گرفتاری سے قبل انکوائری کرنی ضروری ہے جبکہ ایسا طریقہ کار رؤف حسن کے کیس میں نہیں اپنایاگیا، فونز لیپ ٹاپ پہلے سے ہی ایف آئی اے کی تحویل میں ہیں۔
پیکاایکٹ عدالت نے ایف آئی اے پراسیکیوٹر، تفتیشی افسر کے انتظار کے لیے سماعت میں وقفہ کیا لیکن ایف آئی اے عدالت پیش نہ ہوئے، جج نے آگاہ کیا کہ ایف آئی اے کل بھی دستیاب نہیں ہوگی، پرسوں سماعت رکھ لیں۔
وکیل صفائی علی بخاری نے کہا رؤف حسن کی فیملی آئی ہوئی، سماعت کل مقرر کردیں، آج کے حکمنامے میں ایف آئی اے کی عدم دستیابی کا حوالہ دےدیاجائے۔
بعد ازاں عدالت نے رؤف حسن کی درخواست ضمانت پر سماعت کل تک ملتوی کردی۔
تبصرے بند ہیں.