اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس نے حسب معمول ایک اچھا فیصلہ دیا: شیخ رشید

16

اسلام آباد: عوامی مسلم لیگ کے سربراہ اور سابق وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ نے حسب معمول ایک اچھا فیصلہ دیا ہے کہ ہمیں تنگ نہ کیا جائے۔ 
تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ میں عوامی مسلم لیگ کے سربراہ اور سابق وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے مسجد نبوی ﷺ کی توہین کے واقعے پر درج مقدمات کے خلاف درخواست کی سماعت کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ نے حسب معمول اچھا فیصلہ دیا ہے۔ 
ان کا کہنا تھا کہ عمران خان فوج کو ہراساں کر رہا ہے نہ حکومت کو بلکہ اس کا ایک معمولی اور معصومانہ سا مطالبہ ہے کہ انتخابات کرا دیں۔ اس موقع پر صحافی نے ان سے سوال کیا کہ کیا آپ اب بھی مدینہ منورہ میں پیش آئے واقعہ کی تائید کرتے ہیں؟ جس پر ان کا کہنا تھا کہ آپ یہ بات چھوڑ دیں، تمام کیسز کی ایف آئی آرز ایک ہی قسم کی ہیں۔
سابق وزیر داخلہ نے کہا کہ میں تو اس واقعہ کے وقت مدینہ شریف میں موجود بھی نہیں تھا، جب کچھ نہیں ملا تو انہوں نے یہ مقدمات نکال لئے تاہم عدالت نے رپورٹ مانگ لی ہے کہ مقدمات کہاں کہاں درج ہوئے ہیں۔ 
ان کا کہنا تھا کہ اب میں ایک دن فیصل آباد، ایک دن اٹک، ایک دن لاہور اور ایک دن تھانہ کوہسار جاؤں؟ پھر تو سارا مہینہ اسی کام میں لگا رہے گا، چیف جسٹس نے پہلے بھی اچھا فیصلہ دیا تھا اور اب بھی ایک اچھا فیصلہ دیا ہے۔ 
واضح رہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ نے مسجد نبوی ﷺ کی توہین کے واقعے پر درج مقدمات کی تفصیل طلب کرتے ہوئے سیکرٹری داخلہ کو رپورٹ پیش کرنے کا آخری موقع دیا ہے اور پولیس کو ہدایت کی ہے کہ شیخ رشید و دیگر کو غیر ضروری تنگ نہ کیا جائے۔ 

تبصرے بند ہیں.