شہباز گل کے معاملے پر آزاد میڈیکل بورڈ بنایا جائے: فواد چوہدری

18

کراچی: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) رہنماءاور سابق وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری نے شہباز گل کی میڈیکل رپورٹس کو جعلی قرار دیتے ہوئے آزاد میڈیکل بورڈ بنانے کا مطالبہ کر دیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ آئی جی اور ڈی آئی جی اسلام آباد بتائیں پہلی رات شہباز گل کن لوگوں کی حراست میں تھا۔ 
تفصیلات کے مطابق کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے فواد چوہدری نے کہا کہ شہباز گل استعارہ بن گئے ہیں انہوں نے ظلم سہا ہے، انہیں قید و بند میں رکھا گیا، ان کے ساتھ جو سلوک کیا گیا، جو تشدد کیا گیا اس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے، انہوں نے ایسی کوئی بات نہیں کہی جو پاکستان مسلم لیگ (ن) کے لیڈرز نے نہ کہی ہو۔
ان کا کہنا تھا کہ شہباز گل کو دمے کی بیماری ہے، ان کے ساتھ جو ظلم ہوا وہ قابل مذمت ہے، ان پر تشدد کے خلاف عالمی ردعمل آ رہا ہے، شہباز گل کی جعلی رپورٹس بنائی جارہی ہیں، ان کیلئے آزاد میڈیکل بورڈ کا مطالبہ کرتے ہیں جس پر شہباز گل، ان کی فیملی، پی ٹی آئی کے ساتھ ساتھ دوسرے فریق کو بھی اعتماد ہو۔ 
انہوں نے کہا کہ میڈیکل رپورٹ کے بعد ان لوگوں کی شناخت کی جائے جو شہباز گل پر تشدد میں ملوث ہیں جبکہ انسپکٹر جنرل (آئی جی) اسلام آباد اور ڈپٹی انسپکٹر جنرل آف پولیس (ڈی آئی جی) اسلام آباد بتائیں کہ گرفتاری کی پہلی رات شہباز گل کن لوگوں کی حراست میں تھا۔ 
فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ کوئی بھی شخص جو چاہے کسی بھی جماعت، طبقے سے تعلق رکھتا ہو وہ ٹارچر کی حمایت نہیں کر سکتا، ٹارچر پر عالمی ردعمل بھی آ رہا ہے اور اس تشدد پر ہمیں شدید تشویش ہے، ریاست کا ٹوکہ صرف شہباز گل پر گرا باقی بلکہ لمبے لمبے لیکچر دے رہے ہیں، خواجہ آصف جیسا دو نمبر وزیر دفاع ہمیں لیکچر دے رہا ہے کہ پاکستانی فوج سے زیادتی ہو گئی ہے، جو کہتا تھا پاکستانی فوج نے ہماری بوٹیاں نوچ کر کھا لی ہیں۔ 
سابق وزیر نے کہا کہ حمزہ شہباز نے وزارت اعلیٰ سنبھالی اور جب وزیراعلیٰ نہیں رہے تو لندن چلے گئے، یہ پاکستان پر حملہ کرتے ہیں لوٹتے ہیں اور واپس چلے جاتے ہیں، کل تو وزیر دفاع نے حد کردی انہوں نے پی ٹی آئی کو بھارت کے ساتھ پارٹنر شپ کا کہا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ کل جب مراد سعید، شہباز گل کے ہسپتال کے باہر تھے تو چند لوگ مراد سعید کے گھر کے باہر مشین گن لے کر آئے۔ فیصل امین کو دیکھ کر وہ لوگ بھاگے اور ریڈزون میں داخل ہوئے، کسی پولیس چوکی نے انہیں نہیں روکا، ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ اس واقعے کی فوری طور پر رپورٹ آنی چاہئے۔ 

تبصرے بند ہیں.