اسلام آباد: وزیر خزانہ شوکت ترین نے کہا ہےکہ شور مچ رہا ہے کہ آئی ایم ایف نے ہمیں برباد کر دیا، شوق سے آئی ایم ایف نہیں گئے جبکہ پوچھنا چاہتا ہوں کہ کیا پہلی حکومتیں آئی ایم ایف کے پاس نہیں گئیں۔
قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے وزیر خزانہ شوکت ترین نے کہا کہ پہلی 2 حکومتیں آئی ایم ایف کے پاس گئیں،شورمچایاجارہاہےاسٹیٹ بینک کی خودمختاری گروی رکھ دی،ہم نے 32 ارب دینے تھے، وزیراعظم دوستوں کے پاس گئے لیکن اتنی رقم نہیں تھی، ہمیں آئی ایم ایف کے پاس جانا پڑا،کورونا اس صدی کا سب سے بڑا بحران تھا،دنیا مانتی ہے پاکستان نے بہترین طریقے سے نمٹا۔
شوکت ترین نے کہا کہ ملک ترقی کر رہا ہے، مہنگائی پوری دنیا میں ہے اور ہم اپنے ٹیکس سسٹم کو ٹھیک کرنے کی کوشش کر رہے ہیں جبکہ ہم غریب لوگوں کا بھی خیال رکھیں گے۔
وزیر خزانہ شوکت ترین نے کہا کہ ہیلتھ کارڈ، کامیاب پاکستان پروگرام سب ہماری حکومت کر رہی ہے اور ہم جو کہہ رہے ہیں اس پر کھڑے ہیں اور معیشت بہتر ہو رہی ہے جبکہ 4فصلوں سے بمپر کراپ حاصل ہوئی۔ کورونا کے باوجود گروتھ 4 فیصد ہے اور اس بار اکانومی 5 فیصد گروتھ کرے گی کیونکہ رواں سال ایکسپورٹ 31 بلین تک جائیں گی اور ملک میں موٹرسائیکلوں کی ریکارڈ سیل ہو رہی ہے۔
تبصرے بند ہیں.