اسلام آباد: سینیٹر فیصل واوڈا نے کہا ہے کہ سزاؤں کا سلسلہ جو اب شروع ہوگا، وہ رکنے کا نام نہیں لے گا، اور اس میں کوئی رعایت نہیں ہو گی۔ انھوں نے فیض حمید کی گواہی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ بدقسمتی سے اس گواہی میں بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کا پہلا نام سامنے آیا ہے۔
سینیٹر فیصل واوڈا نے نجی ٹی وی چینل سے گفتگو میں سپریم کورٹ کے ملٹری کورٹس کے فیصلے پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ سپریم کورٹ کا فیصلہ متوقع تھا اور اس میں کوئی چونکا دینے والی بات نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر کسی ملزم کا ٹرائل ملٹری کورٹس میں ہو تو یہ کوئی غیر معمولی یا قابل اعتراض بات نہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ 9 مئی کو جو کچھ ہوا وہ ریاست اور ملک کے خلاف تھا اور لوگوں نے ان واقعات کو مذاق بنا لیا تھا، لیکن اب سزاؤں کا عمل شروع ہو گا اور یہ رکنے کا نہیں۔ واوڈا نے مزید کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے بدمعاشی اور غنڈہ گردی سے وہ مقام حاصل کیا ہے جس سے ان کی واپسی ممکن نہیں۔
سینیٹر واوڈا نے یہ بھی واضح کیا کہ عدالتیں ملک کے وفادار ہیں اور 9 مئی کے ملزمان کے خلاف موجود شواہد اور گواہیاں ان کے خلاف کارروائی کی بنیاد بنیں گی۔ انھوں نے کہا کہ فیض حمید سمیت تمام ملزمان کا ٹرائل ایک ہی جگہ ہوگا اور فیض حمید کی گواہی میں بانی پی ٹی آئی کا نام سامنے آنا بدقسمتی ہے، جس کے نتیجے میں بشریٰ بی بی کی مشکلات بھی بڑھ رہی ہیں۔
تبصرے بند ہیں.