گوجرہ موٹروے پر 18 سالہ لڑکی سے اجتماعی زیادتی کا دلخراش واقعہ

407

فیصل آباد: گوجرہ موٹروے پر ایک 18 سالہ لڑکی کو اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنانے کا دلخراش واقعہ سامنے آیا ہے جس نے قومی شاہراہوں پر سیکیورٹی کی صورتحال پر ایک بار پھر سوال اٹھا دیئے ہیں۔

پولیس حکام کا کہنا ہے کہ متاثرہ لڑکی ٹوبہ ٹیک سنگھ کی رہائشی ہے۔ اسے نوکری کا جھانسہ دے کر گوجرہ بلایا گیا تھا۔ ملزمان اسے گاڑی میں بٹھا کر موٹروے پر لے گئے اور زیادتی کا نشانہ بنا کر فیصل آباد انٹر چینج کے قریب پھینک کر فرار ہو گئے۔

پولیس نے اس معاملے کی ایف آئی آر درج کر لی ہے جس میں جنسی درندوں کی بھینٹ چڑھنے والی اس متاثرہ لڑکی کی عمر 18 سال بتائی گئی ہے۔

بتایا جا رہا ہے کہ ملزمان نے منظم طریقے سے یہ جرم کیا۔ متاثرہ لڑکی کا موبائل نمبر حاصل کرکے اسے میسج پر بتایا گیا کہ اس کا گوجرہ میں انٹرویو ہے۔ لڑکی وہاں پہنچی تو ملزموں اسے اپنے ساتھ بٹھا کر موٹروے پر لے گئے اور زیادتی کا نشانہ بنا دیا۔

پولیس نے متاثرہ لڑکی کا میڈیکل چیک اپ کر وا کے اس کو ڈی این اے کیلئے بھیج دیا ہے جبکہ ملزمان کو گرفتار کرنے کیلئے مختلف ٹیمیں بھی تشکیل دیدی گئی ہیں۔ حکام کا کہنا ہے کہ اس جرم کے مرتکب افراد جلد سلاخوں کے پیچھے ہونگے۔

وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے اجتماعی زیادتی کے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے آر پی او فیصل آباد سے رپورٹ طلب کر لی ہے۔ انہوں نے پولیس حکام کو ہدایت کی ہے کہ اس واقعے میں ملوث ملزمان کو فی الفور گرفتار کیا جائے جبکہ متاثرہ لڑکی کو انصاف کی فراہمی کے تمام تقاضے پورے کئے جائیں۔

پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ لڑکی کیساتھ زیادتی میں ملوث حماد نامی ملزم کو گرفتار کر لیا گیا ہے جبکہ دیگر کی گرفتاری کیلئے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔

کیس کی تفتیش پر مامور ڈی ایس پی وقار احمد کا نیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ملزم حماد کا دعویٰ ہے کہ اس نے متاثرہ لڑکی سے صرف چھیٹر خانی کی، زیادتی نہیں کی تھی، تاہم ملزم سے مزید تفتیش کی جا رہی ہے۔ ڈی این اے رپورٹ کے بعد ہی ملزم کا جرم ثابت ہو گا۔

انہوں نے بتایا کہ متاثرہ لڑکی کا موبائل نمبر بند جا رہا ہے۔ ملزم کی ساتھی ملزمہ لائبہ اور رحمان تاحال فرار ہیں۔ تاہم ان کو بھی جلد گرفتار کر لیا جائے گا۔

تبصرے بند ہیں.