لوگوں کی آمدنی مہنگائی کی نسبت چار فیصد زیادہ بڑھی ہے، گورنر سٹیٹ بینک

186

کراچی: گورنر سٹیٹ بینک ڈاکٹر رضا باقر نے کہا لوگوں کی آمدنی مہنگائی کی نسبت چار فیصد زیادہ بڑھی ہے اور ہماری معیشت میں جب جی ڈی پی کی گروتھ آتی ہے تو لوگ خریداری بھی زیادہ کرتے ہیں اور آمدنی بڑھتی ہے تو امپورٹس بڑھ جاتی ہیں۔

بزنس سمٹ سے خطاب کرتے ہوئے گورنر سٹیٹ بینک نے کہا کہ خسارا پورا کرنے کیلئے قرضے لینے پڑتے ہیں اور ہمیں آئی ایم ایف کے پاس جانا پڑتا ہے یہی ہماری تاریخ ہے۔ آئی ایم ایف کے پاس لوگ خوشی سے نہیں جاتے کیونکہ آئی ایم ایف کے پاس جائیں گے تو ان کی سخت شرائط بھی ماننی پڑیں گی۔

رضا باقر نے کہا کہ ایکسٹرنل اکاؤنٹس بھی ایک وجہ تھی جس وجہ سے ہمیں آئی ایم ایف کے پاس جانا پڑا اور ہمارے ایکسٹرنل ریزروز میں بھی بہتری آئی ہے اور اس وقت 20 بلین کے ایکسٹرنل ریزروز ہیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ روشن ڈیجیٹل پاکستان میں تقریبا 2 لاکھ اوورسیز پاکستانیز اکاؤنٹ کھول چکے ہیں اور ہماری ایکسپورٹس میں بھی اضافہ ہو رہا ہے۔ کورونا سے ہمارے ملک میں بہت نقصان ہو سکتا تھا اور ہم نے کورونا میں 430 ارب روپے نئی سرمایہ کاری کے لئے رکھے جبکہ لوگوں کو 240 ارب روپے سستے قرضوں کی مد میں دیئے۔

اس موقع پر وزیر خزانہ شوکت ترین نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کورونا سے صرف پاکستان نہیں دنیا بھر کی معیشت کو دھچکہ لگا۔ مہنگائی کی وجہ سپلائی کا نہ ہونا ہے۔ کورونا کی وجہ سے لاجسکٹ متاثر ہوا اوراشیا کی قلت پیدا ہوئی۔ شوگر2018میں 240 اورآج 400 ڈالر فی ٹن ہے۔
انہوں نے کہا کروڈ آئل کی قیمت میں بھی 18فیصد اضافہ ہوا۔ شوگر2018میں 240 اورآج 400 ڈالر فی ٹن ہے۔ عالمی مارکیٹ میں چینی اب 430 ڈالرفی ٹن ہے۔

تبصرے بند ہیں.