نیویارک : غزہ کی سنگین صورتحال پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے ہنگامی اجلاس میں کئی اہم بیانات سامنے آئے، جن میں امریکی سفیر کا بیان خاص طور پر قابل ذکر ہے۔
امریکی سفیر نے اسرائیل کی جانب سے غزہ میں جاری فاقہ کشی کی پالیسی کو "خوفناک اور ناقابل قبول” قرار دیا اور اس کے عالمی اور امریکی قانون کے تحت سنگین نتائج کی نشاندہی کی۔ انہوں نے زور دیا کہ غزہ میں فوری طور پر خوراک اور انسانی امداد کی فراہمی ہونی چاہیے اور انسانی امداد کی ترسیل کے لیے وقفے دیے جائیں۔
اجلاس میں فلسطینی مندوب نے اسرائیلی حملوں کو جنگی جرائم قرار دیتے ہوئے کہا کہ فلسطینی اور لبنانی عوام اسرائیل کو ملنے والی رعایت کی قیمت چکا رہے ہیں۔ انہوں نے عالمی برادری سے اسرائیل کے حملے روکنے کا مطالبہ کیا۔ چینی مندوب نے بھی امریکا کی اسرائیل کو فوجی امداد پر تنقید کی اور دو ریاستی حل کی بحالی کی ضرورت پر زور دیا۔
برطانیہ اور فرانس نے بھی اسرائیل سے مطالبہ کیا کہ وہ اقوام متحدہ کے امدادی ادارے انروا کو غزہ میں امداد کی رسائی دے۔ اجلاس میں اسرائیلی سفیر نے حماس پر الزام عائد کیا کہ وہ انسانی ہمدردی کی صورتحال کو بطور ہتھیار استعمال کر رہا ہے۔
یہ اجلاس غزہ میں بڑھتے ہوئے انسانی بحران اور جنگی حالات پر بین الاقوامی برادری کی تشویش کا عکاس تھا۔
تبصرے بند ہیں.