راولپنڈی: بانی پی ٹی آئی عمران خان کو آبائی علاقے میانوالی کے حلقہ این اے 89 سے بھی انتخابات میں حصہ لینے کی اجازت نہیں ملی۔
راولپنڈی بینچ میں الیکشن ٹربیونل کے جسٹس چوہدری عبدالعزیز نے گزشتہ ہفتے بانی پی ٹی آئی کی کاغذات نامزدگی مسترد کرنے خلاف اپیل پر فیصلہ محفوظ کیا تھا، جسٹس چوہدری عبدالعزیز نے محفوط فیصلہ سناتے ہوئے عمران خان کی اپیل خارج کر دی۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز لاہور ہائی کورٹ کی ایپلیٹ ٹربیونل نے سابق چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان کے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 122 سے کاغذات نامزدگی مسترد ہونے کے خلاف دائر اپیل پر بھی فیصلہ محفوظ کیا تھا۔
جسٹس طارق ندیم نے ریٹرننگ افسر سے دریافت کیا تھا کہ یہ کاغذات کس بنیاد پر مسترد کیے گئے؟
ریٹرننگ افسر نے بتایا کہ دو وجوہات ہیں جس کی بنیاد پر سابق چیئرمین پی ٹی آئی کے کاغذات مسترد کیے گئے، پہلی وجہ یہ کہ بانی پی ٹی آئی کے تجویز کنندہ کا تعلق این اے 122 سے نہیں ہے۔ریٹرننگ افسر نے مزید کہا تھا کہ دوسری وجہ یہ ہے کہ عمران خان سزا یافتہ ہیں۔
بعد ازاں عدالت نے سماعت کرتے ہوئے مقدمے پر فیصلہ محفوظ کرلیا تھا۔ آج ہی لاہور ہائی کورٹ کے ایپلیٹ ٹریبونل نے کاغذات نامزدگی مسترد کیے جانے کے خلاف ان کی اپیل کو مسترد کر تے ہوئے عمران خان کو لاہور کے حلقے 122 سے الیکشن میں حصہ لینےکیلئے نااہل قرار دے دیا ہے۔
یاد رہے کہ اس سے قبل 30 دسمبر کو بانی پی ٹی آئی کے لاہور سے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 122 سے کاغذات نامزدگی مسترد ہو گئے تھے
تبصرے بند ہیں.