لاہور: پنجاب اسمبلی نے پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صوبائی وزیر داخلہ عطاءتارڑ کے خلاف تحریک استحقاق متفقہ طور پر منظور کر لی ہے۔
تفصیلات کے مطابق سپیکر پنجاب اسمبلی چوہدری پرویز الٰہی کی زیر صدارت اجلاس میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی رکن اسمبلی ڈاکٹر یاسمین راشد نے صوبائی وزیر داخلہ عطاءتارڑ کیخلاف تحریک استحقاق جمع کرائی۔
قراردار کے متن میں کہا گیا ہے کہ عطا تارڑ نے بجٹ کے روز جس قسم کے نازیبا اشارے کئے وہ خواتین کیلئے ناقابل قبول ہیں اور انہوں نے بےہودہ اشارے کرکے خواتین کی توہین کی، غیر منتخب رکن کسی صورت ایوان میں نہیں آ سکتا۔
اس موقع پر رکن پنجاب اسمبلی مومنہ وحید نے کہا کہ عطا تارڑ نے فحش اشارے کر کے معزز ایوان کا تقدس پامال کیا ہے، ایوان میں ایسی قانون سازی ہونی چاہیے کہ وہ دوبارہ یہاں کا رخ نہ کرسکیں۔
دوسری جانب پنجاب اسمبلی کی خودمختار حیثیت ختم کرتے ہوئے اسے محکمہ قانون کے ماتحت کردیا گیا ہے اور اس کیساتھ ہی سپیکر اور سیکرٹری اسمبلی کے اختیارات بھی محدود ہو گئے ہیں۔
گزشتہ 2 روز پنجاب اسمبلی میں بجٹ پیش نہ ہونے کے باعث پنجاب کابینہ کی سفارش پر گورنر پنجاب نے 3 آرڈیننس جاری کرتے ہوئے سپیکر اور سیکرٹری اسمبلی کے اختیارات محدود کئے جن کے تحت سرکاری افسران کو سزا دینے کا سپیکر کا اختیار بھی ختم ہو گیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت پنجاب نے پنجاب اسمبلی کو محکمہ قانون کا سپیشل انسٹیٹیوٹ بنادیا ہے اور گورنر پنجاب بلیغ الرحمن نے پنجاب اسمبلی کو محکمہ قانون کے ماتحت کرنے کا آرڈیننس جاری کر دیا ہے۔
پنجاب کابینہ کی سفارش پر گورنر پنجاب نے سیکرٹری اسمبلی کے لامحدود اختیارات ختم کر کے گزٹ نوٹیفکیشن جاری کرنے کا اختیار سیکرٹری قانون کو دینے کا آرڈیننس بھی جاری کر دیا ہے۔
تبصرے بند ہیں.