عدم اعتماد کے حوالے سے اتفاق رائے پیدا ہو رہا ہے، بلاول بھٹو

29
    لاہور: بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ پیپلزپارٹی نے طویل مشاورت کے بعد فیصلے کیے اور مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف کے سامنے اپنی پارٹی کا موقف رکھ دیا ہے اور عدم اعتماد کے حوالے سے اتفاق رائے پیدا ہو رہا ہے۔ 

     

    مسلم لیگ ن اور پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنماؤں نے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کی، پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ملک میں بے روزگاری ،غربت اور مہنگائی مسلسل بڑھ رہی ہے اور حکومت کی کشمیرپالیسی واضح نہیں ہے جبکہ  بلوچستان میں دہشت گردی کی خبریں پریشان کن ہیں۔ 

     

    ان کا مزید کہنا تھا کہ حکومت کی نالائقی اور نااہلی سب کے سامنے ہے اور ملک کو بچانا ہے تو عمران خان کو نکالنا ہو گا۔ملاقات کے حوالے سے بلاول بھٹو نے کہا  پیپلزپارٹی نے طویل مشاورت کے بعد فیصلے کیے اور مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف کے سامنے اپنی پارٹی کا موقف رکھ دیا ہے اور عدم اعتماد کے حوالے سے اتفاق رائے پیدا ہو رہا ہے جبکہ احتجاج کے ساتھ عدم اعتماد کا آپشن بھی ہونا چاہیے کیونکہ حکومت پر عوام کا اعتماد اٹھ چکا ہے۔ 

     

    اس سے قبل صدر مسلم لیگ (ن) اور قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نے کہا کہ موجودہ حکومت کشمیر کاز کو آگے بڑھانے میں ناکام ہو چکی ہے  اور مودی حکومت نے مقبوضہ کشمیر میں ظلم کی انتہا کر دی ہے جبکہ حکومت کے مودی سرکار کے 5 اگست کے اقدام پر پراسرار طور پر خاموش ہے۔ 

     

    ان کا مزید کہنا تھا کہ آج پاکستان میں مہنگائی، بیروزگاری حد سے زیادہ بڑھ چکی ہے اور لوگ اس حکومت کی نااہلی کا غمیازہ بھگت رہی ہے جبکہ لوگ تو اب ہاتھ اٹھا کر دعا کر رہے ہیں کہ اس حکومت سے انہیں نجات مل جائے کیونکہ حکومت نے پاکستان کو آئی ایم ایف کی غلامی دے دیا ہے

     

    اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ پیپلز پارٹی کے دور میں دہشت گردوں کے خلاف آپریشن کا آغاز ہوا لیکن تحریک انصاف نے تین سالوں میں دہشتگردی کے خلاف کوئی اقدام نہیں کیا اور انہوں نے نیشنل ایکشن پلان کو سرد خانے میں ڈالا دیا۔ 

     

    آج کی ملاقات کے حوالے سے صحافیوں کی جانب سے پوچھے گئے سوال پر شہباز شریف نے کہا کہ آج کی ملاقات اچھی رہی ہے اور ملاقات میں ملک کی موجودہ صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ حکومت سے چھٹکارے کے لیے تمام تمام آئینی، قانونی و سیاسی آپشنز استعمال کرنے پر اتفاق ہوا ہے۔

     

    شہباز شریف نے کہا کہ حکومت کیخلاف تمام آئینی، قانونی و سیاسی آپشنز کو استعمال کرنا ہو گا اور ہم نے یہ طے کیا ہے جبکہ چند دن میں ن لیگ کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی سے مشاورت کر کے ہمارے اتحاد پی ڈی ایم میں اس معاملے کو لے کر جائیں گے اور مشاورت کے ساتھ اکٹھے ہوکر حکمت عملی کا اعلان کریں گے۔

     

     

تبصرے بند ہیں.