اسلام آباد:اسلام آباد کی انسداد دہشت گردی عدالت نے پی ٹی آئی کے احتجاج میں گرفتار 32 ملزمان کو مقدمات سے بری کرنے کا حکم دے دیا۔ عدالت نے یہ فیصلہ گزشتہ شب جج ابوالحسنات ذوالقرنین کی سربراہی میں کیا۔ جج صاحب نے پولیس کی جانب سے ملزمان کی گرفتاری پر سخت نکتہ چینی کی اور کہا کہ اگر انہیں دوبارہ گرفتار کیا گیا تو وہ پولیس اہلکاروں کو ہتھکڑی لگا دیں گے۔
پولیس نے ملزمان کی گرفتاری کو تھانہ آئی نائن اور تھانہ مارگلہ کے مقدمات سے منسلک کیا تھا، لیکن ملزمان کے وکیل انصر کیانی نے عدالت میں اعتراض اٹھایا کہ شناخت پریڈ نہ ہونے کے باوجود پولیس جسمانی ریمانڈ کا مطالبہ کر رہی ہے، جو قانونی طور پر جائز نہیں۔ اس اعتراض پر عدالت نے تمام 32 ملزمان کو مقدمات سے ڈسچارج کر دیا۔
علاوہ ازیں، عدالت نے پی ٹی آئی کے 24 نومبر کے احتجاج کے دوران گرفتار 8 کم عمر بچوں کی ضمانتیں بھی منظور کر لیں۔ ان بچوں میں 2 راولپنڈی، 3 افغان، 1 باجوڑ، 1 مردان، اور 1 کہوٹہ سے تعلق رکھتے ہیں۔ عدالت نے ان کی رہائی کے لیے روبکار جاری کر دی ہے، اور پانچ بچوں کی رہائی کے لیے جیل جانے کا عمل شروع ہو چکا ہے۔
یہ فیصلہ اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ عدالت نے گرفتاریاں اور مقدمات کے سلسلے میں پولیس کے اقدامات پر سوالات اٹھائے ہیں، خاص طور پر جب ان گرفتاریوں میں ملزمان کی شناخت اور قانونی جواز کے حوالے سے مسائل موجود تھے۔
تبصرے بند ہیں.