فیس لیس کسٹمز اسسمنٹ سسٹم: کراچی میں کسٹمز کے معیار میں بہتری، ایجنٹس کے لیے نئے قواعد متعارف

118

اسلام آباد: فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے 15 دسمبر 2024 سے کراچی میں فیس لیس کسٹمز اسسمنٹ سسٹم کو متعارف کرانے کا اعلان کیا ہے، جو ایف بی آر کے ٹرانسفارمیشن پلان کا ایک بنیادی حصہ ہے۔ اس نئے سسٹم کا مقصد کسٹمز کے عمل میں تیزی، شفافیت اور بہتری لانا ہے تاکہ تجارتی سرگرمیوں میں آسانی پیدا ہو سکے۔

 

ایف بی آر نے وضاحت کی ہے کہ فیس لیس کسٹمز اسسمنٹ سسٹم کے تحت کراچی کے اپریزمنٹ کلکٹریٹس میں رات بارہ بجے کے بعد جمع ہونے والی تمام امپورٹ گڈز ڈیکلریشنز کو سنٹرل اپریزنگ یونٹ کے حوالے کیا جائے گا۔ یہ یونٹ کراچی کے ساوتھ ایشیا پاکستان ٹرمینل پر حال ہی میں قائم کیا گیا ہے۔

نئے نظام کی بدولت کسٹمز کی کلیئرنس کا عمل تیز ہوگا اور اسسمنٹ کی شفافیت میں اضافہ ہو گا۔ ابتدائی طور پر کراچی میں اس سسٹم کی کامیاب تنصیب کے بعد اسے دیگر پورٹس اور سرحدی اسٹیشنز پر بھی نافذ کیا جائے گا۔

 

 

اس نئے نظام کے تحت کسٹمز کے اپریزمنٹ کے معاملات کسٹمز کلکٹریٹس سے باہر منتقل کیے جائیں گے۔ اس مقصد کے لیے 55 افسران پہلے ہی سنٹرل اپریزنگ یونٹ میں تعینات ہو چکے ہیں۔ ان افسران کے لیے کارکردگی کی بنیاد پر مراعات فراہم کرنے کا نظام بھی متعارف کرایا گیا ہے۔

نئے سسٹم کے تحت کسٹمز کلیئرنگ ایجنٹس کے معیار اور لائسنسنگ کے عمل میں بھی تبدیلیاں کی گئی ہیں۔ اب ایک پوائنٹ اسکورنگ سسٹم متعارف کرایا جائے گا، جس میں درست ڈیکلریشنز جمع کرنے والے ایجنٹس کو زیادہ پوائنٹس دیے جائیں گے۔ جو ایجنٹس اپنی ڈیکلریشنز میں بہتری نہیں لائیں گے، ان کے پوائنٹس کم ہوں گے اور ان کا لائسنس منسوخ کیا جا سکتا ہے۔

ایف بی آر کا کہنا ہے کہ اس نئے سسٹم سے کسٹمز کے عمل میں نہ صرف انقلابی تبدیلی آئے گی، بلکہ یہ پاکستان کی تجارت کے لیے بھی ایک اہم سنگ میل ثابت ہوگا۔

تبصرے بند ہیں.