ناراض اراکین بلوچستان کا پھر جام کمال سے مستعفی ہونے کا مطالبہ

113

کوئٹہ: وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال ناراض اراکین کے تحفظات دور کرنے میں ناکام ہو گئے۔ اراکین نے ’مائنس جام کمال‘ کے بغیر مذاکرات سے بھی انکار کر دیا۔

بلوچستان عوامی پارٹی کے ناراض رہنماؤں کے تحفظات برقرار ہیں اور ناراض اراکین نے ایک مرتبہ پھر جام کمال سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کر دیا اور ’مائنس جام کمال‘ کے بغیر مذاکرات سے بھی انکار کر دیا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ بلوچستان عوامی پارٹی (باپ) کے ناراض رہنماؤں کا اجلاس 3 اکتوبر کو طلب کر لیا گیا۔ اجلاس کی صدارت سپیکر بلوچستان اسمبلی عبدالقدوس بزنجو کرینگے جبکہ اجلاس میں سپیکر بلوچستان اسمبلی کے علاوہ ناراض صوبائی وزار و اراکین اسمبلی شرکت کریں گے۔ ناراض اراکین وزارتوں سے مستعفی ہونے پر بھی غور کرینگے۔

یاد رہے کہ رواں ماہ 19 ستمبر کو میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیر داخلہ بلوچستان سرفراز بگٹی نے کہا کہ اپوزیشن کی وزیراعلیٰ کے خلاف تحریک عدم اعتماد ناکام ہو گی۔ اپوزیشن کے 23 اراکین کے ساتھ عدم اعتماد کی تحریک کامیاب نہیں ہو سکتی اور پارٹی کے ناراض اراکین سے بات چیت جاری ہے اور انہیں جلد منا لیں گے۔

اُن کا کہنا تھا کہ بلوچستان عوامی پارٹی میں اندرونی مسائل مل بیٹھ کرحل کر لیں گے۔ کسی حتمی نتیجے پر پہنچنے کے بعد صورتحال سے آگاہ کر دیا جائے گا۔

خیال رہے کہ وزیر اعلیٰ کے خلاف تحریک عدم اعتماد 14 ستمبر کو جمع کی گئی تھی ۔ قواعد و ضوابط کے مطابق تحریک التوا کو پیش کرنے کے لیے اسمبلی اجلاس 21ستمبر کو متوقع تھا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ گورنر بلوچستان نے اس پر اعتراضات اٹھائے ہیں جس پر تیکنیکی اعتراضات کے باعث 21ستمبر کو تحریک عدم اعتماد پیش کرنے کے لیے اسمبلی کے اجلاس کی طلبی ممکن نہیں ہوسکے گی ۔

رابطہ کرنے پر حزب اختلاف کے ذمہ دار ذرئع نے نیو نیوز کو بتایا کہ حزب اختلاف کو تیکنیکی اعتراضات کے حوالے سے اطلاعات ہیں لیکن ہمیں ابھی تک اعتراضات سے آگاہ نہیں کیا گیا ۔ جب اعتراضات سامنے آئیں گے تو حزب اختلاف کے اجلاس میں آئندہ کی حکمت عملی پر غور کیا جائے گا۔

تبصرے بند ہیں.