مریم: پنجاب کے عوام کے زخموں کی مرہم

85

بطور معاشرہ ہمارا یہ بھی المیہ بنتا جا رہا ہے کہ ہم سیاسی وابستگیوں میں اس قدر پھنس چکے ہیں کہ کسی دوسری سیاسی جماعت کے افراد کے کئے گئے اچھے کاموں کی تعریف میں بھی بخیلی کر جاتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ ہمارے سینے بھی تنگ ہوتے جا رہے ہیں اور نفرتوں کا بازار گرم ہے۔ میں سمجھتا ہوں کہ بطور صحافی و قلم کار میرا فرض بنتا ہے کہ میں حق اور سچ اپنے قارئین تک پہنچائوں اور وہ یہی ہے کہ پنجاب کی پہلی خاتون وزیر اعلیٰ مریم نواز نے، پنجاب کی تاریخ کے تمام ریکارڈ توڑ دئیے ہیں۔ گذشتہ کئی سالوں سے پنجاب اور پنجاب کی عوام کے ساتھ جو ظلم ہوا، ان کے حقوق غضب ہوئے اور انہیں بے سروساماں چھوڑ دیا گیا، ان محرومیوں کے خاتمے کے لئے مریم نواز نے چند ہی دنوں میں جس بہترین کارکردگی کے ساتھ کام کیا ہے، وہ قابل تعریف اور لائق تحسین ہے اور جسے تاریخ میں سنہرے الفاظ سے یاد رکھا جائے گا۔
یہ بھی ایک حقیقت ہے کہ پنجاب میں گذشتہ سالوں میں جن لوگوں کے پاس اختیار رہا، انہوں نے پنجاب کی عوام کو بھیڑ بکریوں کی مانند سمجھا، بے دریغ مال اڑایا اور صرف اپنوں کو نوازنے کے علاوہ کچھ بھی نہیں کیا۔ جس کی وجہ سے تمام اداروں میں حرام خوری کی روایت عام ہوتی گئی اور لوگ ذلیل ہوتے گئے۔ صحت، انصاف اور انسانوں کی ضروریات زندگی سے متعلقہ اہم ضروریات ان سے دور ہوتی گئیں۔ مہنگائی کا جن بے قابو ہوا اور لوگ خود کشیاں کرنے پر مجبور ہوئے۔ یہ پنجاب کی تاریخ کا انتہائی خوفناک دور تھا۔

پھر لوگوں کی دعائیں رنگ لائیں، قدرت پنجاب اور اس کی عوام پر مہربان ہوئی اور مریم نواز کے پنجاب کی عوام کے زخموں پر مرہم رکھنے کے لئے رستے ہموار کئے اور جس کے نتیجے میں مریم نے بھی خوب حق اداء کیا۔ سالوں کا کام کچھ ہی دنوں میں کیااور جس کے نتائج بھی فوری طور پر سامنے آنا شروع ہو گئے ہیں اور پنجاب کے عوام کو فوری طور پر ریلیف ملنا شروع ہو گئے۔ مہنگائی، جو تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ چکی تھی ،کم ترین سطح پر آگئی ہے۔ انسانی زندگی سے متعلقہ اہم ضروریات عام آدمی کی پہنچ میں آگئی ہیں۔ آٹا، دالیں، چاول، سبزیاں اور گوشت سب چیزیں سستی ہوئی ہیں۔ آٹا سستا ہونے کی وجہ سے روٹی کی قیمتیں جو آسمانوں سے باتیں کر رہی تھیں کم ہوگئی ہیں۔ چیزیں سستی کی گئیں بلکہ روزانہ کی بنیادوں پر سخت مانیٹرنگ بھی جاری ہے اور عوام کی زندگی کو اجیرن کر نے والے منافع خوروں کے 40 سے زائد گوداموں کو سیل کر کے ایف۔ آئی۔آرز بھی درج کی گئی ہیں۔

صحت کے شعبے میں جو اقدامات کئے جا رہے ہیں وہ بھی تاریخ میں پہلی بار دیکھنے کو مل رہے ہیں ۔ اس سے پہلے دیہاتوں میں رہائش پذیر عوام کو اپنے علاج و معالجے کے لئے ذلیل و خوار ہو نا پڑتا تھا اور اس میں سے ستر فیصد لوگ علاج نہ ملنے کی وجہ سے گھروں میں ہی موت کی وادی کے مسافر بن جاتے تھے ۔ ان لوگوں کو ان کی دہلیز پر ہی مفت طبی سہولیات پہنچانے کے لئے 32فیلڈ ہسپتالوں کا آغاز کر دیا گیا ہے جس میں ایکسرے والٹرا سائونڈمشینیں بھی نصب ہیں اور اس کے علاوہ مختلف ٹیسٹوں کی سہولیات بھی موجود ہیں۔ پنجاب بھر میں تعمیر و بحالی پروگرام کے تحت پنجاب کے تما م ہسپتالوں کی تعمیر و بحالی کا کام تیزی سے جاری ہے۔ ہیلتھ سیکٹر میں 145ارب کی لاگت سے 7میگا پروجیکٹ زیر تکمیل ہیں اس کے علاوہ نواز شریف کینسر ہسپتال لاہور کا پہلا فیز سال کے اندر مکمل اور سرگودھا میں کارڈیالوجی کا او۔پی۔ڈی دسمبر 2025 تک کھولنے کے احکامات بھی جاری کئے گئے ہیں ۔ ہر ضلع میں عوام کے لئے اسٹیٹ آف دی آرٹ ہیلتھ فیسیلیٹی کے تحت جہلم، اٹک، میانوالی، مری، ساہیوال اور سیا لکوٹ سمیت دیگر اضلاع میں انجیو گرافی مشینیں مہیا کر دی گئی ہیں۔ اس کے علاوہ 2500 بی۔ایچ۔یوز اور 300 آر۔ایچ۔سی کی اپ گریڈیشن پراجیکٹ کی جلد تکمیل کا بھی آغاز کیا گیا ہے۔ صحت کی دستک آپ کی دہلیز تک پروگرام کے تحت 200 کلینک آن ویلز، 38الٹرا سائوند وہیکلز، 162اسٹینڈرڈ وہیکلز اور16 بنیادی ادویات کی مفت فراہمی کی وجہ سے 40لاکھ افراد سالانہ کلینک آن دی ویلز سے مستفید ہونگے۔ اہالیان لاہور کو سہولیات پہنچانے کے لئے تین سو اور دیگر شہروں کی عوام کے لئے 330الیکٹرک بسیں چلانے کا منصبوبے کا بھی آغاز ہو گیا ہے۔

پاکستان مسلم لیگ کی حکومت کی انتھک محنت کے نتیجے میں پنجاب سمیت پاکستان کی ترقیء کمال کا آغاز ہو چکا ہے اور مجھے یقین ہے کہ وہ وقت بہت قریب ہے کہ معروف صوفی بزرگ صوفی برکتؒ کے بقول پاکستان کی ہاں اورناں میں اقوام عالم کے فیصلے ہو نگے۔ ان شا ء اللہ!!!۔

تبصرے بند ہیں.