سائفر کیس، عمران خان کی چارج شیٹ کیخلاف درخواست غیر مؤثر ہونے کی بنا پر خارج

226

اسلام آباد: سپریم کورٹ نے سابق چیئر مین پی ٹی آئی عمران خان کی سائفر کیس میں چارج شیٹ کیخلاف درخواست غیر مؤثر  ہونے پر خارج کر دی۔

 

سپریم کورٹ میں سائفر کیس میں بانیٔ تحریک انصاف عمران خان اور وائس چیئر مین پی ٹی آئی شاہ محمود قریشی کی درخواستِ ضمانت پر قائم مقام چیف جسٹس پاکستان سردار طارق مسعود کی سربراہی میں 3 رکنی بنچ نے سماعت کی۔ جسٹس منصور علی شاہ اور جسٹس اطہر من اللّٰہ بینچ کا حصہ تھے۔

 

ایف آئی اے پراسیکیوٹر نے مؤقف پیش کیا کہ شاہ محمودقریشی کی درخواست ضمانت پرنوٹس نہیں ہوا۔ جس پر قائم مقام چیف جسٹس سردار طارق مسعود نے ریمارکس دیے کہ ابھی نوٹس کر دیتے ہیں آپ کو کیا جلدی ہے۔

 

بانی پی ٹی آئی کے وکیل سلمان صفدر نے مؤقف پیش کیا کہ ٹرائل کورٹ نے جلد بازی میں13 گواہان کے بیانات ریکارڈ کر لئے ہیں۔ جس پر قائم مقام چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ اسپیڈی ٹرائل ہر ملزم کا حق ہوتا ہے، آپ کیوں چاہتے ہیں ٹرائل جلدی مکمل نہ ہو۔

 

وکیل سلمان صفدر نے کہا کہ ان کیمرہ ٹرائل کے خلاف آج ہائیکورٹ میں بھی سماعت ہے۔

 

وکیل حامد خان نے کہا کہ دوسری درخواست فرد جرم کے خلاف ہے۔ جس پر جسٹس طارق مسعود نے ریمارکس دیے کہ جو فرد جرم چیلنج کی تھی وہ ہائیکورٹ ختم کرچکی ہے، نئی فرد جرم پر پرانی کارروائی کا کوئی اثر نہیں ہوگا۔

 

وکیل حامد خان نے کہا کہ ٹرائل اب بھی اسی چارج شیٹ پر ہو رہا ہے جو پہلے تھی۔قائمقام چیف جسٹس سردار طارق مسعود نے کہا کہ پرانی چارج شیٹ کے خلاف درخواست غیرموثر ہوچکی ہے، نئی فرد جرم پر اعتراض ہے تو ہائی کورٹ میں چیلنج کریں۔

 

وکیل حامد خان نے استدعا کی کہ مناسب ہوگا آج ہائی کورٹ کے فیصلے کا انتظار کیا جائے،وکیل سلمان صفدر نے کہا کہ ایسا نہ ہو آئندہ سماعت تک ٹرائل مکمل ہوجائے۔ انہوں نے کہا کہ شام چھ بجے تک ٹرائل چلتا ہے، وکیل سلمان صفدر نے کہا کہ عدالتی اوقات کار کے بعد بھی ٹرائل چل رہا ہوتا ہے۔

 

قائمقام چیف جسٹس  سردار طارق مسعود  نے کہا کہ لوگ کہتے ہیں ہمارے کیس چلتے نہیں، آپ کا چل رہا تو آپکو اعتراض ہے، فرد جرم والی درخواست غیرموثر ہونے پر نمٹا دیتے ہیں۔جس پر وکیل سلمان صفدر نے کہا کہ حامد خان درخواست میں ترمیم کر چکے ہیں اب اسے نئی درخواست کے طور پر لیا جائے، جسٹس منصور علی شاہ نے کہا کہ ترمیم شدہ درخواست بھی ہائیکورٹ سے پہلے ہم کیسے سن سکتے ہیں؟ سائفر کیس میں 13دسمبر کی فردجرم چیلنج ہی نہیں کی گئی۔

 

وکیل حامد خان نے کہا کہ آج کی ہائی کورٹ کارروائی کا انتظار کیا جائے، قائمقام چیف جسٹس نے کہا کہ ہائی کورٹ بری کر دے تو بھی اس درخواست پر کچھ نہیں ہوسکتا، فرد جرم کے خلاف درخواست غیر موثر ہوچکی ہے۔

 

وکیل حامد خان نے کہا کہ آج التواء دیدیں آئندہ سماعت پر شاید واپس لے لوں، قائمقام چیف جسٹس نے کہا کہ کیس ملتوی ہوا تو ضمانت والا بھی ساتھ ہی ہوگا۔

 

بعد ازاں سپریم کورٹ نے سائفر کیس میں فرد جرم عائد کرنے کےخلاف درخواست پر سماعت ملتوی کر دی گئی۔

 

سپریم کورٹ نے وائس چیئرمین پی ٹی آئی شاہ محمود قریشی کی درخواست ضمانت پر کارروائی شروع کر دی۔ عدالت نے شاہ محمود قریشی کی درخواست ضمانت پر حکومت اور ایف آئی اے کو نوٹس جاری کرتے ہوئے سرکاری وکیل کو آج ہی دلائل دینے کی ہدایت کردی۔

 

واضح رہے کہ گزشتہ ماہ سابق وزیراعظم عمران خان نے سائفر کیس میں ضمانت بعد از گرفتاری کے لیے سپریم کورٹ سے رجوع کیا تھا۔

تبصرے بند ہیں.