اسلام آباد: مسلم لیگ ن کے رہنما اور سابق وزیر اعظم نے دعویٰ کیا ہے کہ آدھے سے زیادہ سینیٹرز ایوان بالا میں پیسے دے کر منتخب ہوئے ہیں۔
نجی ٹی وی کے پروگرام میں بات کرتے ہوئے سابقہ وزیر اعظم نے کہا کہ کسی سینیٹر نے پارٹی کو، کسی نے پارٹی قیادت کو اور بعض سینیٹرز کسی اور ادارے کو پیسے دے کر سیٹ حاصل کرنے میں کامیاب ہوئے ہیں۔
انہوں نے کہا سیاست پیسے کے بغیر ناممکن ہو گئی ہے۔ انہوں نے میزبان سے کہا کہ اگر آپ تمام سینیٹرز کا بیک گراؤنڈ دیکھیں تو آپ کو حقیقت معلوم ہو جائے گی کہ یہ کہاں سے آئے ہیں۔
شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ جو لوگ پیسے دے کر آئے ہیں اب قانون سازی ان کے ہاتھ ہیں۔ اب عوام بہتر فیصلہ کر سکتی ہے کہ پیسے دینے والے کیسی قانون سازی کریں گے۔
سابق وزیر اعظم نے کہا کہ میرا کسی سینیٹر سے کوئی جھگڑا نہیں میرا صرف ایک ہی مسئلہ ہے کہ پیسے کے زور پر ملک کے اعلیٰ ترین قانون ساز ادارے کا حصہ نہ بنا جائے۔ انہوں نے کہا کہ سیاست میں کچھ لوگ صرف پیسہ بنانے آتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ تمام سیاسی قیادت اسٹیبلشمنٹ اور عدلیہ کے سربراہان مل کر بیٹھیں اور فیصلہ کریں کہ ملک کو کس طرح بحران سے نکالنا ہے ورنہ قوم مزید دلدل میں دھنس جائے گی ۔
عباسی کاکہنا تھا کہ اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ وہی لوگ کھڑے ہوتے ہیں جنہیں اقتدار حاصل کرنا ہوتا ہے۔ انہوں نے زور دیا کہ اب اس ملک میں لاڈلے کا کاروبار ختم ہونا چاہیئے اور عوام کو اپنے وزیر اعظم چننے کا حق ہونا چاہیئے۔
تبصرے بند ہیں.