جناب لیاقت بلوچ نائب امیر جماعت اسلامی نے واضح طورپر کہا ہے کہ نااہل حکمرانوں اوربدعنوانی کی وجہ سے صوبائی دارالحکومت دیہات میں تبدیل ہوگیاہے۔ سکیورٹی فوسزامن کے قیام میں ناکام،عوام کو پوچھنے والا کوئی نہیں بلوچستان میں ایک بار پھر بدامنی شروع کی گئی جس کے بھیانک نتائج نکلیں گے۔جماعت اسلامی مفادپرست سیاست،لسانیت،فرقہ واریت اور موروثیت کے خلاف ہے۔منتخب نمائندوں نے عوامی مسائل حل کرنے کے بجائے تجوریاں بھری ہیں۔ عوام مسائل،مشکلات، مہنگائی کے گرداب میں پھنس گئے ہیں بدقسمتی سے حکمرانوں کو عوام کی فکر نہیں۔مقتدرقوتیں،حکمران اور سکیورٹی فورسزسب ذات مفادات مراعات میں مصروف ہیں۔عوام کے مسائل حل،مہنگائی کم کرنے عوام کو ریلیف دینے اور ان کی فکر کرنے کی ضرورت ہے۔
ملک کے مسائل کا حل اسلامی نظام ہے اور صرف جماعت اسلامی ہی پاکستان کو قرآن و سنت کا گہوارہ بنا سکتی ہے۔بلوچستان اور پورا ملک جل رہاہے۔ گوادر کے عوام کو سنا جائے، انھیں دیوار سے لگانے سے مسئلہ حل نہیں ہو گا۔ بلوچستان کی محرومیوں کا ازالہ نہ کیا گیا تو لاوا کسی بھی وقت پھٹ سکتا ہے۔ بلوچستان کو گریٹر گیم کا حصہ نہ بنایا جائے۔
لوگ مہنگائی سے بلبلا اٹھے، مزدوروں، کسانوں، کاروباری لوگوں کی حالت دیکھ کررونا آتا ہے۔تجارت بیٹھ گئی، معیشت کا ستیاناس ہو گیا۔ لوگوں کو صاف پانی دستیاب نہیں، نوجوان بے روزگار، لوٹ مار کا بازار گرم ہے۔ سابق جماعتوں نے مل کر ملک کی یہ حالت کی، آج خزانہ خالی ہے۔ صوبوں کے پاس سرکاری ملازمین کی تنخواہوں کے پیسے نہیں۔پاکستان ایک زرعی ملک ہے، لیکن لوگ آٹے کے لیے قطاروں میں کھڑے ہیں۔ حکمرانوں نے عوام کو بنیادی ضروریات سے محروم کر رکھا ہے۔ مزدوروں کی مزدوری ختم، لوگ نان شبینہ کے محتاج ہو گئے۔ غریب اور سفید پوش طبقہ حالات سے تنگ
خودکشیوں پر مجبور ہے۔ ملک میں ڈھائی کروڑ بچے غربت کی وجہ سے سکولوں سے باہر ہیں۔ حکمرانوں سے بہتری کی کوئی توقع نہیں، کرپٹ ٹولہ دوبارہ عوام کی گردنوں پر مسلط ہوگیا تو آنے والے حالات مزید خطرناک ہوں گے۔
جماعت اسلامی میں قومی امور کے صدرنے کہا کہ بلوچستان پاکستان کا رقبے کے لحاظ سے سب سے بڑا، جغرافیائی اور قدرتی وسائل سے مالا مال بہت اہم صوبہ ہے۔ 76 سال سے بلوچستان پر مسلط فوجی اور اقتدار مافیا ادوار نے عوام پر تباہی مسلط کردی ہے۔ گوادر مکران میں "حق دو تحریک” نے عوام میں شعور، اْمید اور نیا حوصلہ پیدا کیا ہے۔ بلوچستان کو کرپشن سے نجات دلانا اور انسانی بنیادی حقوق کی فراہمی یقینی بنانا ہو گی۔ پاک،چین اقتصادی راہداری منصوبہ (سی پیک) سے استفادہ کا پہلا حق بلوچستان کے عوام کا ہے۔ بلوچستان کے بلدیاتی اداروں کو صوبائی حکومت کام کرنے دے، ترقیاتی فنڈز مہیا کرے، گوادر کے ماہی گیروں کا تحفظ کیا جائے، بلوچستان کے نوجوانوں کو تعلیم، روزگار اور باعزت زندگی کا حق لازماً دینا ہوگا۔ لاپتہ افراد کی بازیابی حکومت اور ریاستی اداروں کی گردن پر قرض ہے۔ بلوچستان میں بیرونی عناصر، ملک اور امن دشمن قوتوں سے نجات کے لیے بلوچستان کے عوام کا اعتماد بحال کیا جائے اور سکیورٹی چیکنگ کے نام پر انسانیت سوز سلوک اور تذلیل بند کی جائے۔ مکران ڈویژن کے عوام کو ایران سے بارڈر ٹریڈ کی مشکلات سے نجات دلائی جائے۔
اس حقیقت سے انکار نہیں کہ قدرتی وسائل سے مالامال صوبہ بلوچستان اتنا پسماندہ ہے؟ تمام سیاسی پارٹیوں کا منشور عوام کی فلاح اور معاشرے کی ترقی ہوتا ہے لیکن جب یہ پارٹیاں اقتدار میں آتی ہیں تو اپنے اصل مقصد اور منشور سے منہ پھیر لیتی ہیں۔ہر حکومت چاہتی ہے کہ عوام کا معیار زندگی بہتر ہو مگر بلوچستان میں یہ ترجیح پوری نہیں ہوتی۔ آج بھی بلوچستان میں ایسے کئی سیاسی حضرات موجود ہیں جو نسل در نسل وزارت اعلیٰ اور دوسرے اہم وزارت پر براجمان رہ چکے ہیں لیکن ان کے انتخابی حلقے کسی تباہ حال اور جنگ زدہ علاقے کی منظر کشی کرتے ہیں۔
بلوچستان کی پسماندگی میں وہاں کی سیاسی قیادت اور سرداری نظام بھی ذمہ دار ہے۔ وسائل کی غیر منصفانہ تقسیم ہو یا این ایف سی ایوارڈ کے تحت ملنے والے فنڈز میں کمی، بلوچستان کی سیاسی قیادت کی خاموشی کا نتیجہ آج بلوچستان کے باسی بھگت رہے ہیں۔ موروثی سیاست، جاگیردارانہ نظام آج بھی بلوچستان کی سیاست پر حاوی ہے۔ جماعت اسلامی بلوچستان میں ترازوکے نشان پر عام انتخابات میں بھرپور حصہ لے گی۔ بلوچستان میں برس ہا برس سے اقتدار میں آنے والی پارٹیوں، قیادتوں، سرداروں، نوابوں، خانوں اور وڈیروں کے پروردہ نام نہاد سیاسی عناصر نے بلوچستان میں کرپشن، بدانتظامی اور عوام دشمنی کے پہاڑ کھڑے کردیے ہیں۔ بلوچستان کے عوام مسیحا کی تلاش میں ہیں۔ جماعت اسلامی بلوچستان کے عوام کو بیدار، متحرک اور منظم کرکے عوام کو حقوق دلائے گی۔
نائب امیر جماعت اسلامی کا کہنا بالکل بجا ہے کہ بلوچستان کے عوامی اور سیاسی مسائل کو جماعت اسلامی ہی حل کر سکتی ہے۔جماعت اسلامی صوبہ کے عوام کودیانت دار قیادت فراہم کرکے مسائل مشکلات سے نجات اور حقوق دلاکر ترقی وخوشحالی کی راہ پر گامزن کریں گی۔عوام مسائل کے حل،حقوق کے حصول،لٹیروں سے نجات اور خدمت کے جذبے سے سرشار نمائندوں کے انتخاب کیلئے الیکشن میں جماعت اسلامی کا ساتھ دیں۔جماعت اسلامی عوام کو سلگتے مسائل سے نجات دیکر امن ترقی اور خوشحالی فراہم کریگی۔جماعت اسلامی الیکشن میں حصہ لیکر عوام کو دیانت دار،دین دار مخلص قیادت فراہم کرکے مسائل سے نجات دلائیگی عوام نے جب بھی جماعت اسلامی کا ساتھ دیا مقتدر قوتوں اوراسلام وملت دشمنوں نے سازش کے تحت رکاوٹیں ڈال کر سازش کی۔ جماعت اسلامی ملک کے کسی کونے کونے میں دیانت داری واخلاص سے بلاتفریق رنگ ونسل عوام کی خدمت اور نفاذ اسلام کی جدوجہد میں مصروف ہے۔
Next Post
تبصرے بند ہیں.