اسلام آباد: مشیر قومی سلامتی معید یوسف نے کہا ہے کہ پاکستان ، ازبکستان ، افغانستان راہداری ایران کے ذریعے ہوگی ۔ اس راہداری سے پاکستان جیواکنامک میں اہم سنگ میل عبور کرے گا ۔
پریس کانفرنس کرتے ہوئے معید یوسف نے کہا کہ ازبکستان کا وفد آج صبح پاکستان کے دورے پر پہنچا ہے جو کل طور خم بارڈر کا دورہ کرے گا ، انہوں نے کہا کہ پاکستان افغانستان میں مستقل امن اور استحکام چاہتا ہے ۔
مشیر قومی سلامتی نے کہا کہ پاکستان اور ازبکستان دونوں مل کر سیکیورٹی کے ایریاز میں کام کریں گے ۔ پاکستان اور ازبکستان کے درمیان راہداری کا پراسیس ہمارے لئے بہت اہم ہے ۔ پاکستان کا چین کے ساتھ راہداری کا معاملہ بھی انتہائی اہمیت کا حامل ہے جو جاری ہے ۔ افغانستان کیلئے ازبکستان راہداری کا معاملہ انتہائی اہمیت کا حامل ہے ۔
انہوں نے کہا کہ سینٹرل ایشیا کے ممالک میں ازبکستان اہم کردار ادا کرتا ہے ۔ پاکستان کا جغرافیہ بھی انتہائی اہمیت کا حامل ہے ۔
معید یوسف نے کہا کہ نائن الیون کے بعد پاکستان کا دہشت گردی میں 80 ہزار سے زائد جانوں کا نقصان ہوا ، پاکستان کو اربوں ڈالر معاشی طور پر نقصان کا بھی سامنا کرنا پڑا ۔ انہوں نے کہا کہ افغانستان بھی 40 سال سے دہشت گردی اور بدامنی کا شکار رہا ہے ۔ افغانستان میں لوگوں کے پاس ضروریات پوری کرنے کیلئے اخراجات موجود نہیں ۔ پاکستان چاہتا ہے پوری دنیا اس وقت افغانستان کی بھرپور مدد کرے ۔
مشیر قومی سلامتی نے کہا کہ پاکستان میں ہونے والی دہشت گردی کے تانے بانے افغانستان سے ملتے رہے اس لیے پاکستان کی سلامتی کیلئے ضروری ہے افغانستان میں استحکام ہو ۔
پاکستان اور ازبکستان کا موقف سب کے سامنے ہے ۔ دونوں ممالک کا مؤقف ہے افغانوں کی خاطر دنیا کو انگیج کرنا چاہئے ۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان اور ازبکستان نے نیشنل سیکیورٹی پروٹوکول پر دستخط کئے ۔ دونوں ممالک نیشنل سکیورٹی معاملات پر مل کر کام کریں گے ۔ افغانستان میں قیام امن کیلئے پاکستان اور ازبکستان مل کر کام کریں گے ۔
تبصرے بند ہیں.