اسلام آباد: پاکستان انٹرنیشنل ائیر لائنز (پی آئی اے) نے قوانین میں طالبان حکام کی جانب سے ’بے جا مداخلت‘، قوانین میں من پسند تبدیلیوں اور عملے کو دھمکانے کے باعث کابل فلائٹ آپریشن معطل کر دیا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق طالبان حکومت کی جانب سے فضائی ٹکٹوں کی قیمتیں کم کر کے اس درجے پر لانے کا مطالبہ کیا گیا جو اگست میں مغربی حمایت یافتہ افغان حکومت کے خاتمے کے وقت تھیں، اس وجہ سے کابل میں تسلسل کیساتھ آپریٹ کرنے والی واحد ائیرلائن پی آئی اے نے فلائٹ آپریشن معطل کرنے کا فیصلہ کیا۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کے مطابق پی آئی اے کے ایک ترجمان کا کہنا ہے کہ ہم طالبان حکام کی جانب سے حد سے زیادہ مداخلت کے باعث آج سے کابل فلائٹ آپریشن معطل کر رہے ہیں۔
دوسری جانب ایک ترجمان نے نجی خبر رساں ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ کابل فلائٹ آپریشن غیر معینہ مدت کیلئے معطل کیا گیا ہے اور اس فیصلے کی وجہ افغان طالبان حکام کی جانب سے اختیار کیا گیا غیر مناسب رویہ ہے۔
ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ بین الاقوامی پروازوں کیلئے طالبان حکام کی ناپسندیدہ تبدیلیاں اور فیصلوں میں آخری لمحات میں کی جانے والی تبدیلیاں بھی کابل فلائٹ آپریشن معطل کرنے کی ایک وجہ ہیں۔ قومی ائیرلائن نے فیصلہ کیا ہے کہ اب کوئی بھی طیارہ انشورنس کے بغیر کابل نہیں جائے گا۔
تبصرے بند ہیں.