تما م جھو ٹو ں پر ا للہ کی لعنت

186

جس ملک میں ا قتد ا ر کے حصو ل ا و ر و ز یر ا عظم بننے کے لئے جھو ٹ بو لناثو ا ب و کما ل سمجھا جاتاہو۔جہا ں حکو متی و ز یر،مشیر،کپتا ن ا و ر کھلا ڑ ی آج بھی جھو ٹ بو لنے کو فخر، ا عز ا ز ا و ر ا کر ا م سمجھتے ہوں۔و ہا ں فیک نیوز کی ر و ک تھام کے نا م پر میڈ یا کی آ ز ا د ی سلب کر نے کی کو شش نہ صر ف یہ کہ ا لمناک ہے بلکہ شر منا ک بھی۔ہما ر ا شر و ع سے یہ ا لمیہ ر ہا ہے کہ یہا ں چو ر ا ٹھ کر د و سر و ں کو تو چو ر کہتا پھر تا ہے لیکن ا پنے آ پ کو چو ر ما ننے ا و ر کہنے کے لئے و ہ کبھی تیا ر نہیں ہو تا۔اس ملک میں 74سا ل سے جو گر و ہ،جو قبیلہ ا و ر جو گر و پ سب سے ز یا د ہ جھو ٹ بو ل کر فیک نیو ز پھیلا کر چلا آ ر ہا ہے آ ج و ہی گر و ہ،و ہی قبیلہ ا و ر و ہی گر و پ ا ٹھ کر دو سر و ں پر فیک نیو ز پھیلا نے اور جھو ٹ بو لنے کا الزام لگا کر میڈ یا کی آ ز ا د ی سلب کر نے کے د ر پے ہے۔ما نا کہ میڈ یا پر فیک نیو ز کا استعما ل ہو تا ہو گا مگر انتہا ئی معذ ر ت کے سا تھ میڈ یا پر ا نگلیا ں ا ٹھا نے و ا لے یہ و ز یر،مشیر ا و ر حکمر ا ن کو نسے د و د ھ کے د ھلے ہوئے ہیں۔جن کے شب و ر و ز جھوٹ کے سا ئے میں گز ر تے ہو ں۔جن کی صبح بھی جھو ٹ بو ل کر ہو تی ہو ا و ر جن کی شا م بھی جھو ٹ کے ریلے میں گز ر تی یا بہتی ہو۔جن کی سیا ست کا آ غا ز بھی جھو ٹ سے ہو تا ہو ا و ر ا ختتا م بھی جھو ٹ پر ہو۔ا یسے لوگو ں کو فیک ا و ر نیک نیو ز کا کیا پتہ۔۔؟ فیک نیو ز کا تو کو ئی ا س غر یب بیر و ز گا ر سے پو چھیں جس نے ا پنے کا نو ں سے تین سال قبل ا یک کر و ڑ نو کر یو ں کی خبر سنی تھیں۔فیک نیو ز کا تو کو ئی اس بے گھر غر یب سے پتہ کر یں جس کو تین سا ل پہلے پچا س لا کھ گھر و ں کی خبر دی گئی تھی۔فیک نیوز کی ا ذ یت،د ر د ا و ر تکلیف د یکھنی ہو  تو ا یک ا یک و قت کی ر و ٹی کے لئے ر لنے، تڑپنے، چیخنے ا و ر چلا نے و ا لے ا س غر یب کو د یکھیں جنہیں 2018کے ا لیکشن مہم میں مہنگا ئی،غر بت و بیروزگا ر ی کے خا تمے ا و ر ہر طرف خو شحا لی کے با غ و سپنے د کھا ئے گئے تھے۔فیک نیو ز کا ا نجا م د یکھنا ہو تو کراچی سے گلگت،خیبر سے واہگہ با ر ڈ ر ا و ر چتر ا ل سے کا غا ن تک مسا ئل میں سر سے پا ؤ ں تک ڈ و با ملک کا یہ ذ ر ہ ذ ر ہ ا و ر چپہ چپہ دیکھیں جسے ر یاست مد ینہ بنا نے کے د عو ے ا و ر و عدے کئے گئے تھے۔فیک نیو ز کی تبا ہی د یکھنی ہو تو بنی گا لہ میں تین سا ل سے منہ کھو ل کے کھڑی ا س خستہ حال سا ئیکل کو د یکھیں جس کے کا ن میں سرگوشی کر کے ا سے کہا گیا تھا کہ آ پ کی پشت پر سو ار
ہو کر با د شا ہ سلا مت و ز یر ا عظم آ فس جا یا کر یں گے۔میں جب و ز یر ا عظم بنا تو کو ئی بھو کا نہیں سو ئے گا۔یہ و ا لا ڈ ا ئیلا گ تو فیک نہیں نا۔؟پھر یہ جو کہا گیاتھا میر ی حکمر ا نی میں کسی کو لو ٹ ما ر ا و ر چو ر ی چکا ر ی کی جرات نہیں ہو گی،ا س کا بھی تو فیک سے کو ئی تعلق نہیں نا۔؟اور۔یہ جو مکا لہر ا کر ار شا د فر ما یا گیا تھا کہ ہم ا ن چوروں کی طر ح ٹیکس کے پیسے پر پلنے و ا لے نہیں۔ہما ر ی حکو مت آ ئی تو ٹیکس کا پیسہ کسی کی جیب میں نہیں جائے گا بلکہ ٹیکس کا ا یک ا یک ر و یپہ عو ا م پر خر چ ہو گا،یہ بھی فیک شیک کے ز مر ے میں تو نہیں آ تا نا۔؟صد ر مملکت ٹھیک فر ما تے ہیں کہ ملک کے ا ند ر اس ا یک،، فیک،، نے جتنی تبا ہی مچا ئی ہے ا تنی تبا ہی کسی ا و ر نے نہیں مچا ئی۔ہمیں پتہ ہے کہ یہ کمبخت فیک جہا ں بھی گیا ا س نے تبا ہی ا و ر بر با د ی کے سو ا کچھ نہیں کیا۔میڈ یا ا نڈ سٹر ی ا و ر صحا فتی مید ا ن کو ا س فیک سے پا ک کر نے پر ہمیں کو ئی ا عتر ا ض نہیں۔سیا ستد ا نو ں اور حکمر ا نو ں کی طر ح میڈ یا سے و ا بستہ جو لو گ ا س فیک کا سہا ر ا لیکر نیک بنتے ہیں آ پ ا یک نہیں ہز ا ر با ر ا ن کا ر ا ستہ ر و کیں لیکن کم ا ز کم ا پنے گر یبا ن میں فقط ایک با رتو ضر و ر جھا نکیں۔کسی صحا فی ا و ر میڈ یا پر سن کی فیک نیو ز سے ا تنی تبا ہی نہیں پھیلتی جتنی تبا ہی ا و ر بربادی ا یک سیا ستد ا ن،حکمر ا ن،و ز یر ا و ر مشیر کی فیک کی پشت پر سو ا ر ہو کر نیک بننے سے ہو تی ہے۔کیا جھوٹ بو ل کر غر یبو ں سے و و ٹ بٹو ر نا،ا قتد ا ر حا صل کر نا،و ز یر ا عظم بننا،ا یم ا ین ا ے،ا یم پی ا ے منتخب ہونا، و ز یر ا و ر مشیر بننا یہ فیک نیو ز سے بڑ ا جر م ا و ر گنا ہ نہیں۔؟کیا کیمر ے کے سا منے بیٹھ کر جو منہ میں آئے بو ل د ینا فیک نہیں۔؟کیا صر ف ا یک شخص کی خو شنو د ی کے لئے د ن کو ر ا ت ا و ر ر ا ت کو د ن ثا بت کر نابھی فیک کے ز مر ے میں نہیں آ تا۔؟حکو متی و ز یر ا و ر مشیر ا گر فیک ا و ر فیک نیو ز کے ا تنے خلا ف ہیں۔ انہیں ا گر جھو ٹ سے و ا قعی ا تنی نفر ت ہے تو پھر یہ میڈ یا کے لئے ڈ نڈ ا ا تھا ر ٹی لا نے سے پہلے ا یک ا تھا ر ٹی ان کے لئے کیوں نہیں لاتے جو پچھلے 74سا ل سے اس ملک کے ا ند ر عو ا م کو جھو ٹ، فر یب اور دھوکہ کے ذر یعے ا چھے ا چھے سپنے ا و ر سبز با غا ت د کھا کر گمر ا ہ کر رہے ہیں۔صحا فیو ں پر ہاتھ ڈ ا لنے سے پہلے ا گر صر ف ا یک با ر جھو ٹو ں کے ا ن د یو تا ؤ ں کے گر یبا ن پکڑ ے جا ئیں تو آ پ یقین کر یں کہ ا س ملک سے فیک نیو ز کا خو د بخو د خا تمہ ہو جا ئے گا۔فیک نیو ز کی ر و ک تھا م ا و ر خا تمے کے لئے میڈ یا کو نہیں جھو ٹ پر مد ینے کی ریاستیں بنا نے و ا لے ا ن و ز یر و ں، مشیر و ں ا و ر حکمرانوں کو درست کرنے کی ضر و ر ت ہے۔ جب تک ا س ملک میں ا ن جھو ٹو ں کے لئے کوئی قا نو ن نہیں بنتا۔ جب تک ا س ملک میں سیا ستد ا نو ں و حکمر ا نو ں کے جھو ٹ کو جھو ٹ،جر م ا و ر گنا ہ کا د ر جہ نہیں د یا جا تا اس وقت تک ا س ملک میں فیک نیو ز ا و ر کیک نیو زکا یہ سلسلہ تبا ہی ا و ر بر با د ی پھیلا تے ہو ئے یو نہی آ گے چلتا ر ہے گا۔نیو ز صر ف وہ نہیں جو کسی ا خبا ر میں چھپے یا کسی ٹی و ی چینل پر چلے۔ہر خبر نیو ز ہو تی ہے و ہ چاہے کسی ا خبا ر میں چھپے،کسی ٹی و ی چینل پر چلے یا پھر۔۔؟کسی نا ظم،کسی ا یم پی ا ے،کسی ا یم ا ین ا ے،کسی وز یر،کسی مشیر،کسی و ز یر ا عظم یا کسی صد ر مملکت کے منہ سے نکلے۔ا یسا نہیں ہو سکتا کہ آ پ کے منہ میں جو آئے آ پ ا ر شا د فر ما تے ر ہیں لیکن میڈ یا کو سچ بو لنے او ر لکھنے کی ا جا ز ت نہ ہو۔ا س ملک میں ا ن عجو بو ں سے پہلے بھی بہت سے نمو نو ں نے حق ا و ر سچ کا ر ا ستہ رو کنے کی ہر ممکن کو شش کی۔حق سننا ا و ر سچ پڑ ھنا ہر بندے کے بس کی با ت نہیں۔پھر جھو ٹ پر ز ند گی گز ا ر نے و ا لو ں کا تو ا س سے کو ئی تعلق نہیں ہو تا۔ا س لئے ایسے لو گ مو قع ملتے ہی ا س کے پیچھے پڑ جا تے ہیں۔ موجو د ہ د و ر میں بھی حق ا و ر سچ کی آ و ا ز کو د با نے کے لئے یہ ڈ نڈ ے ا و ر ا نڈ ے لا نا ا سی سلسلے کی ایک کڑ ی ہے۔ پہلے بھی بہت سے حکمر ا نو ں نے آ ز ا د ی صحا فت کا گلہ گھونٹنے کے لئے ا پنے گھو ڑ ے مید ا ن میں دوڑائے۔ یہ حکو مت ا و ر حکمر ا ن بھی ا پنا شو ق پو ر ا کر لیں۔حق و سچ کا علم پہلے بھی ا س ملک میں بلند ہو تا ر ہا ہے ا ب بھی ا نشاء اللہ یہ اسی طر ح بلند ر ہے گا۔آ ز ا د ی صحا فت کے لئے اس ملک میں بڑ ے لو گوں نے قربانیا ں د یں۔شہد ا ء کے خو ن سے آ ز ا د ی صحافت کا یہ جو چر ا غ اس ملک میں جلا ہے یہ ا ب ا ن عجو بو ں کے ا ن پھو نکو ں سے بجھا یا نہیں جا ئے گا۔مٹھی بھر مالشی،پا لشی ا و ر چند د ر با ر یو ں کو چھو ڑ کر با قی ا س ملک کا ا یک ا یک صحا فی ا و ر کا لم نگا ر کل بھی حق ا و ر سچ پر جان قر با ن کر تا تھا ا و ر یہ آ ج بھی حق ا و ر سچ کے لئے جا ن قر با ن کر نا ا پنے لئے سعا د ت سمجھتا ہے۔ہمیں حق و سچ کے ا یسے د لد ا د ہ صحا فی کل بھی جا ن سے ز یا د ہ عز یز تھے اور ہمیں آ ج بھی ا ن پر فخر ہے۔ر ہے فیک نیو زکے خا لق ا و ر جھو ٹے صحا فی۔ تو۔ہم جھو ٹے سیاستدانوں ا و ر حکمر ا نو ں کے ساتھ ا یسے جھو ٹے صحافیوں پر بھی ا یک نہیں ہز ا ر با ر لعنت بھیجتے ہیں۔

تبصرے بند ہیں.