وزیراعظم نوجوانوں کی استعداد کار بڑھاکر دھرتی کا قرض بھی اتار رہے ہیں، عثمان ڈار

132

اسلام آباد: افغانستان کی صورتحال پر بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کو افغان عوام کی مرضی کے فیصلے تسلیم کرتے ہوئے اس کے اندرونی معاملات میں مداخلت نہیں کرنی چاہیے۔

وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے امور نوجوانان عثمان ڈار نے کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان نوجوانوں کی استعداد کار بڑھا کر اپنی دھرتی کا قرض بھی اتار رہے ہیں،کامیاب جوان پروگرام کے تربیت یافتہ نوجوان اپنے شعبوں میں دنیا کا مقابلہ کریں گے ، ایک لاکھ 70 ہزار نوجوانوں کی اسلکل ڈویلپمنٹ کا ہدف مکمل کرنے کے قریب ہیں۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپنے جاری بیان میں کیا۔ عثمان ڈار نے کہا کہ نوجوانوں کی استعداد کار بڑھاکر عمران خان اپنی دھرتی کا قرض بھی اتار رہے ہیں ۔ ہماری کوشش ہے کہ پاکستانی نوجوان جدید دنیا کی دوڑ میں پیچھے نہ رہ جائیں۔

انہوں نے کہا کہ کامیاب جوان پروگرام کے تربیت یافتہ نوجوان اپنے شعبوں میں دنیا کا مقابلہ کریں گے۔ ایک لاکھ 70 ہزار نوجوانوں کی سکل ڈویلپمنٹ کا ہدف مکمل کرنے کے قریب ہیں۔ کامیاب جوان پروگرام قرض دینے کے ساتھ ساتھ دھرتی کا قرض بھی ادا کرنے لگا۔ قرض ہی نہیں، اعلیٰ تیکنیکی کورسزمیں بھی کامیاب جوان پروگرام آگے نکل گیا ہے ۔

ان کا کہنا تھا کہ کامیاب جوان پروگرام نے ہزاروں پاکستانی نوجوانوں کو جدید دورکے تقاضوں سے جوڑ دیا ۔ کامیاب جوان پروگرام نے ایک سال میں 95 ہزار 710 اعلیٰ ہنر مند نوجوان تیار کرلئے۔ نوجوانوں کی ہائی ٹیک اسکلز کے لئے ایک سال میں 4 ارب 30 کروڑ کے اسکالرشپ دئیے گئے۔ ہائی ٹیک کورسز ہوں یا مکینکل اور فنی تربیت، تربیتی پیکجز کی پوری تفصیلات ویپ پر ڈال دی گئی ۔ ہائی ٹیک اسکل اسکالرشپ کے تحت 36 ہزار 369 نوجوانوں نے جدید کورسز مکمل کرلئے ہیں۔ علاوہ ازیں بیان میں ایک رپورٹ کا حوالہ دیا گیا ہے کہ اعلیٰ تربیتی اسکل اسکالرشپ پر 2 ارب 54 کروڑ روپے خرچ ہوئے ۔

عثمان ڈار نے کہا کہ روایتی ہنر کے کورسز مکمل کرنے والے نوجوانوں کی تعداد 41 ہزار سے تجاوز کرگئی۔ روایتی ہنر مندی سکھانے پر 1 ارب 64 کروڑ روپے کے اسکالرشپ دیئے گئے۔ 16 ہزار 605 نوجانواں کو مکینکل طرزکے رسمی کورس بھی کروائے گئے۔ نوجوانوں کی پیشہ وارانہ مہارت بڑھنے پر7 کروڑ 47 لاکھ روپے اخراجات کئے گئے۔ رپورٹ میں کہاگیا کہ جدید کورسز سے مستفید ہونے والوں میں کارپوریٹ سیکٹر کے 16 سو نوجوان بھی شامل ہیں۔ مختلف کمپنیوں میں کام کرنے والے ان 16 سو نوجوانوں کی تربیت پر 3 کروڑ، 84 لاکھ خرچ، ہوئے ۔ ہائی ٹیک اسکل کے 28 ہزار سرٹیفائیڈ نوجوانوں میں 13 ہزار کو نوکریاں بھی مل گئی ہیں۔ بیرون ملک جانے والے سینکڑوں ہنر مند نوجوان کی ماہانہ آمدن سوا لاکھ روپے تک پہنچ گئی ہے ۔

تبصرے بند ہیں.