افغان جنگ کے پیچھے چھپا اصل راز کیا تھا؟بائیڈن نے سچ بتا ہی دیا

193

واشنگٹن: امریکی صدر جوبائیڈن نے بالآخر افغان جنگ کی اصل وجہ کے راز سے بھی پردہ اُٹھا دیا ،20 سال افغان جنگ میں گزارنے والے امریکہ اور اسکی اتحادی  افواج کے اصل مقاصد کیا تھے ،بائیڈن نے اہم رازوں سے پردہ اُٹھا دیا ۔

امریکی صدر بائیڈن نے افغان جنگ کے حوالے سے گفتگوکرتے ہوئے کہاکہ ہمارا مقصد القاعدہ کا خاتمہ اور اسامہ کو پکڑنا تھا، اس مشن میں کامیاب رہے،جنگ ختم کرنے کے فیصلے پر ہمیں کوئی شرمندگی نہیں ،افغانستان کی تازہ ترین صورتحال پر بائیڈن نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں افغان حکمرانوں اور ان کی افواج پر افسوس ہے جنہوں نے جدید ترین ہتھیاروں اور ہر طرح کی سپورٹ کے باجوو افغان طالبان کے سامنے ہتھیار ڈال دئیے ۔

امریکی صدر نے کہا ہمارا مقصد افغان قوم کی تعمیر نہیں بلکہ اپنے ملک میں دہشت گردی کی روک تھام ہے،انہوں نے کہا کہ ماضی کی غلطیاں نہیں دہراؤں گا، کاؤنٹر ٹیررازم پر فوکس کر رہے ہیں، افغانستان میں امریکی مشن دہشتگردی کی روک تھام کیلئے تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم نے افغان فوج پر اربوں ڈالر خرچ کیے، افغان فوج کو ہر طرح کے ہتھیار مہیا کیے، چین اور روس کی خواہش ہے کہ امریکا افغانستان میں رہ کر مزید ڈالر خرچ کرے۔

 صدر جوبائیڈن نے کہا کہ افغان حکومت کا تیزی سے خاتمہ حیرت کی بات تھی، طالبان سے لڑنے کے بجائے افغان قیادت ملک سے بھاگ گئی۔ نئی افغان حکومت کو تمام شہریوں اور غیر ملکیوں کی سکیورٹی یقینی بنانا ہو گی۔ ہم افغان عوام کی حمایت جاری رکھیں گے۔ اب ہماری توجہ اس پر ہے کہ مستقبل میں کیا امکانات ہیں۔ امریکی صدرنے مزید کہا کہ امریکی اور اتحادی فوجی کے انخلا کیلئے 6 ہزار فوجی بھیجے ہیں۔

کابل میں سفارتخانہ بند کرکے عملہ نکال لیا گیا ہے۔ آنے والے دنوں میں اپنے سول اور فوجی اہلکاروں کو نکال لیں گے۔ اگر انخلا روکنے کی کوشش کی تو سخت جواب دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ میرے پاس بطور صدر دو ہی راستے تھے، امن معاہدے پر عمل پیرا ہوتے یا دوبارہ لڑائی کرتے۔ افغانستان میں امریکی مہم کا مقصد قوم کی تعمیر نہیں بلکہ امریکی سرزمین پر ایک دہشت گرد حملے کو روکنا تھا۔

تبصرے بند ہیں.