افغانستان کاموجودہ صورتحال میں سیاسی حل مشکل دکھائی دے رہا ہے،وزیراعظم

152

اسلام آباد:وزیر اعظم عمران خان نے بالآخر افغانستان ایشو سے متعلق بڑی خبر دیتے ہوئے کہا افغانستان کاموجودہ صورتحال میں  سیاسی حل مشکل دکھائی دے رہا ہے،طالبان پاکستان آئے تو سیاسی حل کیلئے آمادہ کرنے کی کوشش کی ،لیکن  ان حالات میں طالبان اشرف غنی سے بات چیت نہیں کرنا چاہتے ۔

وزیر اعظم عمران خان نے اسلام آباد میں غیر ملکی صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ حالات میں افغانستان کا سیاسی حل مشکل دکھا ئی دے رہا ہے کیونکہ افغان طالبان کی شرط ہے اشرف غنی کی موجودگی تک بات نہیں کرینگے ،عمران خان نے کہا افغانستان کو انارکی سے صرف سیاسی حل ہی بچا سکتا ہے ،اشرف غنی حکومت کی کوشش ہے کہ کسی بھی طرح امریکہ کو واپس افغانستان میں لایا جائے ۔

وزیر اعظم عمران خان نے کہا آج افغان حکومت اپنی شکست کا الزام پاکستان اور امریکہ پر لگا رہی ہے ،حالانکہ اگر دیکھا جائے تو افغانستان کے بعد طویل خانہ جنگی سے دوسرا زیادہ متاثرہ ملک پاکستان ہے ،پاکستان نے70 ہزار جانیں قربان کیں،100 ارب ڈالر سے زیادہ کا معاشی نقصان ہوا،پاکستان نہیں چاہتا افغانستان سے پناہ گزین دوبارہ یہاں  آئیں،افغانستان میں  خانہ جنگی کی صورت میں پاکستان کا معاشی ایجنڈا متاثر ہوگا۔

عمران خان نے اپنا پلان دیتے ہوئے کہا کہ افغانستان میں خانہ جنگی کسی صورت بھی پاکستان کے مفاد میں نہیں ہے ،پاکستان وسط ایشیائی ریاستوں سے بذریعہ افغانستان تجارت چاہتا ہے ،افغانستان کیلئے یہ  بہتر ہےوہاں سب کی نمائندہ حکومت قائم ہو،آج افغانستان میں سب سے پہلی ترجیح جنگ بندی ہونی چاہئے،طالبان اس بات کومدنظررکھیں فوجی ذرائع سےافغانستان پر قبضہ نہیں کرسکتے،آج طالبان کیخلاف باتیں کرنے والے یاد رکھیں پاکستان سمیت 3  ممالک نے 2001 میں طالبان  حکومت تسلیم کی تھی،افغان شہریوں کو کٹھ پتلی نہیں بنایا جاسکتا۔

تبصرے بند ہیں.