نیو یارک: امریکی حکومت نے مشرق وسطیٰ میں اپنی افواج اور میزائلوں کی تعداد کم کرنے کا اعلان کر دیا ہے ۔
پینٹاگون نے ’وال اسٹریٹ جرنل‘ کی اس رپورٹ کی تصدیق کی ہے کہ امریکا مشرقِ وسطی میں فوجی اہلکاروں کی تعداد کم کرے گا ۔ امریکی اخبار کی رپورٹ کے مطابق بائیڈن انتظامیہ نے سعودی عرب ، کویت ، عراق اور اردن سے پیٹریاٹ میزائل ڈیفنس سسٹم کی آٹھ بیٹریاں ہٹانے کا فیصلہ کیا ہے ۔
اس کے علاوہ سعودی عرب سے ٹرمینل ہائی آلٹی ٹیوڈ ایریا ڈیفنس بھی ہٹانے کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔ یہ ڈیفنس سسٹم ٹرمپ انتظامیہ نے سعودی عرب کو مہیا کیا تھا ۔
خیال رہے کہ امریکی صدر جوزف بائیڈن کی طرف سے اعلان کیے جانے کے بعد امریکا کی افواج کا افغانستان سے انخلاء شروع ہوگیا ہے ۔ پہلے مرحلے میں 100 کے لگ بھگ فوجی اور عسکری سازو سامان افغانستان سے روانہ ہوا ۔
ترجمان وائٹ ہاؤس کے مطابق انخلاء کے عمل کے دوران رینجر ٹاسک فورس عارضی طور پر افغانستان میں تعینات ہوگی ، سینٹ کام کو ضرورت کے تحت فوج نکالنے اور تعینات کرنے کی آزادی ہے ۔ پہلے مرحلے میں 100 کے لگ بھگ فوجی اور عسکری سازو سامان افغانستان سے روانہ ہوا ، 11 ستمبر تک تمام امریکی افواج افغانستان سے نکل جائیں گی ۔
امریکی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق افغان طالبان اور سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان فروری 2020ء کو ایک معاہدہ ہوا تھا جس کے مطابق امریکا سمیت تمام غیر ملکی افواج یکم مئی 2021ء تک اپنی افواج وہاں سے نکال لیں گی ۔ لیکن بعد میں امریکی صدر جوبائیڈن نے اعلان کیا کہ افغانستان سے یکم مئی کو نہیں بلکہ 11 ستمبر 2021ء کو اپنی افواج جنگ زدہ ملک سے واپس بلا لیں گے ۔
تبصرے بند ہیں.