کیلیفورنیا:واٹس ایپ کے بارے میں یہ تصور کیا جاتا ہے کہ اس میں پرائیویسی محفوظ رہتی ہے۔ ایسا نہیں ہے۔ ’ونس ویو‘ پرائیویسی فیچر بھی ایک بگ کے ذریعے بہت آسانی سے بائی پاس کیا جاسکتا ہے۔
معروف ویب سائٹ ٹیک کرنچ کی ایک رپورٹ کے مطابق سیکیورٹی ریسرچر ٹیل بیئری نے حال ہی میں انسٹنٹ میسیجنگ ایپ واٹس ایپ کے ونس ویو فیچر میں ایک بگ کا پتا چلایا ہے۔
یہ سیکیورٹی کے حوالے سے غیر معمولی نقص ہے۔ اس کے نتیجے میں واٹس ایپ کے دو ارب صارفین کا حساس مواد خطرات سے دوچار ہوسکتا ہے۔
ٹیل بیئری نے بتایا ہے کہ ونس ویو فیچر کے تحت جب کوئی کسی کو پیغام بھیجتا ہے تو وہ پیغام دیکھے جانے کے بعد چند ہی لمحات میں خود بخود غائب ہو جاتا ہے۔
وصول کرنے والے کو پیغام آگے بڑھانے سے بھی روک دیا جاتا ہے۔ وہ پیغام کو محفوظ بھی نہیں کرسکتا۔ اسکرین شاٹ بھی بلاک کردیا جاتا ہے۔
یہ فیچر صرف موبائل پلیٹ فارم پر دستیاب ہے۔ ڈیسک ٹاپ ایپ کھولنے یا براؤزر کے ذریعے واٹس ایپ کھولنے کی صورت میں پیغام ملے گا کہ کہ آپ کو ابھی ابھی ویو ونس پیغام ملا ہے۔
اضافی پرائیویسی کے لیے آپ اِسے صرف اپنے موبائل فون پر کھول سکتے ہیں۔ ٹیل بیئری کہتے ہیں کہ اس فیچر کو بائی پاس کیا جاسکتا ہے۔ ڈیسک ٹاپ اور براؤزر میں اسے کھول کر محفوظ بھی کیا جاسکتا ہے۔
پرائیویسی کے نہ ہونے سے بھی بڑھ کر بڑی چیز ہے یہ غلط تصور کہ پرائیویسی ممکن ہے۔ صارفین کو یقین دلایا جاتا ہے کہ اُن کی بعض چیزیں پرائیویٹ ہیں جبکہ ایسا کچھ بھی نہیں ہوتا۔
ٹیل بیئری نے اگست کے اواخر میں واٹس ایپ کی پیرنٹ کمپنی میٹا کو اس بگ کے بارے میں بتایا تھا۔ ٹیک کرنچ کی طرف سے پوچھے جانے پر میٹا نے بتایا کہ اُسے اِس بگ کے بارے میں معلوم ہوا۔ اس حوالے سے اپ ڈیٹنگ کی جارہی ہے۔
تبصرے بند ہیں.