جلسے جلسوں سے کسی نے باہر نہیں آنا،بانی پی ٹی آئی نے اپنے اعمال کا حساب دے کر باہر آنا ہے : عظمٰی بخاری

12

لاہور:  صوبائی وزیر اطلاعات عظمیٰ بخاری نے کہا ہے کہ جلسے جلسوں سے کسی نے باہر نہیں آنا،بانی پی ٹی آئی نے اپنے اعمال کا حساب دے کر باہر آنا ہے۔

 

لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئےعظمیٰ بخاری کا کہنا تھا کہ آج اسلام آباد میں ایک تماشہ ہونے جارہا ہے۔ ہمیں جلسے سے نہیں پی ٹی آئی والوں کی کرتوتوں سے ڈر لگتا ہے۔

 

ان کا کہنا تھا کہ  خیبرپختونخوا کے لوگوں کو نئے پاکستان کے نام پر ٹیکہ لگا ہے، آج کے پی کے لوگوں کووہاں سے اٹھا کر یہاں لایا جائے گا، اللہ جانے آج جلسے میں شرکت کرنے کا کیا ریٹ ہوگا۔

 

انہوں نے کہا  خیبرپختونخوا کے عوام کی بدقسمتی ہے ان کو علی امین گنڈاپور ملے ہیں، اگر یہ تماشے اور ڈرامے کرنے ہیں تو کے پی میں ہی کرلو، تماشہ اسلام آباد میں لگانے کی کیا ضرورت ہے، جلسے میں میوزیکل کنسرٹ ہوگا،اکٹھے ہوں گے اور گھر چلے جائیں گے۔

 

لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ کل ایک اخبار دیکھا،اسرائیلی بھی بانی پی ٹی آئی کی محبت میں مرے چلے جارہے ہیں۔ کسی کو بھی فتنہ،فساد اور انتشار کی اجازت نہیں دی جائے گی، پی ٹی آئی کے جلاؤ گھیراؤ کرنے پر کل بھی اعتراض تھا آج بھی ہے۔

 

عظمیٰ بخاری کا کہنا تھا کہ یہ کہتے ہیں حقیقی آزادی چاہیے،کس سے چاہیے آپ کو حقیقی آزادی؟ امریکا کے آپ پاؤں پڑرہے ہیں،اسٹیبلشمنٹ سے آپ کو بات کرنی ہے، موصوف تاریخ کے انوکھے سیاستدان ہیں، نیب کے نئے قانون سے ریلیف مانگنے کیلئے بانی پی ٹی آئی کی پہلی درخواست آئی ہے، بانی پی ٹی آئی کو این آر او نہیں ملے گا۔

 

عظمیٰ بخاری نے دعویٰ کیا کہ خیبرپختونخوا میں دہشتگردوں کو سیف ہاؤس دیئے گئے ہیں ، یہ ریاست کیلئے لمحہ فکریہ ہے، 9 مئی میرا یا مسلم لیگ ن کا ذاتی مسئلہ نہیں،ملکی سلامتی کے خلاف بغاوت ہے، 9 مئی کرنے اور کرانے والوں کو جواب دینا ہوگا۔ گزشتہ حکومت نے آتے ہی بلدیاتی اداروں پر شب خون مارا تھا۔

 

مسلم لیگ ن کی حکومت میں جلد بلدیاتی انتخابا ت ہوں گے، مولانا فضل الرحمان ہمارے بڑے ہیں کچھ بھی کہہ سکتے ہیں، مولانا فضل الرحمان نے فلور آف دی ہاؤس کہا کہ حکومت کو فوری گرانا ٹھیک نہیں۔

 

انہوں نے مزید کہا کہ ہم سے پہلے ایک وسیم اکرم پلس نام کی شخصیت موجود تھی، آج کل وہ مسٹر بین اور چارلی چپلن کی شکل میں نظر آتے ہیں، ڈی جی خان کے لوگوں کو ان سے کوئی سہولت نہیں ملی۔

تبصرے بند ہیں.