مجھے قائل کرنے کی کوشش کررہے تھے لیکن لگتا ہے میں نے انہیں قائل کر لیا:اختر مینگل کا دو ٹوک موقف

20

اسلام  آباد:سردار اختر مینگل  کا کہنا ہے کہ مجھے قائل کرنے کی کوشش کررہے تھے لیکن لگتا ہے میں نے انہیں قائل کر لیا۔حکومتی وفد سے مذاکرات کے بعد پارلیمنٹ لاجز میں صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو میں سردار اختر مینگل نے کہا کہ استعفیٰ واپس نہیں لے رہا اور نہ ہی ایسا کوئی ارادہ ہے، وہ مجھے قائل کرنے کی کوشش کررہے تھے لیکن لگتا ہے کہ میں نے انہیں قائل کر لیا۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم ریاست اور بلوچستان کے درمیان ایک کلوٹ تھے، بلوچستان اور ریاست کے درمیان بڑے پلوں کو واہ فیکٹری کے بارود سے اڑا دیا گیا۔انہوں نے واضح کیا کہ میں نے جبر وتشدد اور بلوچستان کے استحصال کا مسئلہ ہر حکومت میں اٹھایا، حکومت ریاست بلوچستان کے مسائل سمجھ نہیں پا رہی، انہوں نے کسی مشکل زبان میں بات نہیں کی۔

حکومت نے اختر مینگل کا قومی اسمبلی کی رکنیت سے استعفیٰ منظور نہ کرنے کا فیصلہ کیا تھا، اس سلسلے میں ان سے مذاکرات کے لیے وفاقی وزیر رانا ثناللہ کی سربراہی میں ایک کمیٹی تشکیل دی، وفد میں طارق فضل چوہدری، خالد مگسی، اعجاز جکھرانی شامل تھے۔

پارلیمنٹ لاجز میں ملاقات سے قبل میڈیا سے گفتگو میں رانا ثنا اللہ نے کہا کہ اختر مینگل نے استعفیٰ دے کر حلقے کے عوام اور انہیں سرپرائز دیا ہے، ان کے ساتھ بیٹھ کر اختر مینگل کی شکایت سنیں گے۔

تبصرے بند ہیں.