آئینی اصلاحات پیکیج ، بلاول بھٹو اور مولانا فضل الرحمان میں رات گئے ملا قات

31

اسلام آباد: آئینی اصلاحات پیکیج کیلئے جمعیت علماء اسلام کے سربراہ انتہائی اہم ہوگئے، چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو اور محسن نقوی نے رات گئے مولانا فضل الرحمان سے طویل ملاقات کی۔

 

مولانا فضل الرحمان سےطویل ملاقات کے دوران آئینی ترمیم سے متعلق مشاورت  کے بعد بلاول بھٹو وکٹری کا نشان بناکر  واپس روانہ ہوئے۔

 

چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو کے علاوہ پیپلزپارٹی کے وفد میں اعجاز جاکھرانی اور میئر کراچی مرتضیٰ وہاب بھی شامل تھے، وزیر داخلہ محسن نقوی بھی ملاقات کے دوران دوبارہ مولانا فضل الرحمان کی رہائشگاہ پہنچ گئے۔

 

جے یو آئی کے وفد میں اسلم غوری، کامران مرتضیٰ اور عثمان بادینی شامل تھے،  ملاقات میں آئینی ترمیم سے متعلق مشاورت کی گئی۔

 

ذرائع کے مطابق بلاول بھٹو اور محسن نقوی کی جانب سے مولانا فضل الرحمان سے آئینی ترامیم کیلئے تعاون مانگا گیا جس پر سربراہ جے یو آئی نے سوچ بچار کا وقت مانگ لیا۔

 

جے یو آئی ف کے رہنما کامران مرتضیٰ نے کہا کہ حکومت کی جانب سے کچھ تجاویز آئی ہیں، تجاویز پر پارٹی کی شوریٰ اور مجلس عاملہ کے ارکان سے بھی مشاورت کی جائے گی، آئینی ترمیم آج اسمبلی میں آرہی ہے یا نہیں ہمیں معلوم نہیں۔

 

یاد رہے کہ پارلیمنٹ میں مجوزہ ترمیم کی منظوری کیلئے حکومت کو دو تہائی اکثریت کی ضرورت ہے اور اس سلسلے میں جمعیت علمائے اسلام کی حمایت لازمی ہوچکی۔

 

بعد ازاں بیرسٹرگوہر، اسدقیصر، عمرایوب، شبلی فراز اور صاحبزادہ حامد رضا پر مشتمل پی ٹی آئی کا وفد بھی مولانا فضل الرحمان سے ملاقات کیلئے پہنچا تاہم وہاں پر حکومتی وفد کی پہلے سے موجودگی کے باعث واپس آگیا۔

تبصرے بند ہیں.