کراچی کے چرنا جزیرے کے قریب شارک کا نایاب نظارہ

104

کراچی :کراچی کے چرنا جزیرے کے قریب  نایاب وہیل شارک دیکھی گئی۔  اس نایاب وہیل کے نظارے کو باقاعدہ کیمرے کی آنکھ نے محفوظ کرلیا۔
وہیل شارک، جو پاکستان کی ساحلی لکیر کے ساتھ پائی جاتی ہے، کو سندھی میں آندھی منگر اور بلوچی میں باران کہا جاتا ہے۔ یہ چرنا جزیرے کے شمال میں مچھلی کو جنم دیتی ہے۔1970 تک اس مچھلی کا شکار کیا جاتا تھا لیکن اب ماہی گیر اس کی نسل کے تحفظ کے لیے کوشاں ہیں۔

پاکستان بوٹ ریلی اینڈ فشنگ ایسوسی ایشن کے ایک رکن نے  اس بارے میں کہا کہ  اس  نے پانی کے اندر کیمرے سے وہیل شارک کی ویڈیوز بنائی، تقریباً 20 منٹ تک اس کے ساتھ تیراکی کی۔چرنا جزیرے کے ارد گرد گہرائی 20 سے 60 فٹ کے درمیان ہے۔

پی بی آر ایف اے  کاکہنا ہے کہ   وہیل شارک اور وہیل مچھلیاں اکثر خوراک کی تلاش میں اس خطے کا دورہ کرتی ہیں، خاص طور پر سردیوں کے دوران یا مون سون کے موسم کے بعد، جب پہاڑوں کے معدنیات کو دریائے حب کے ذریعے سمندر میں بہایا جاتا ہے، جس سے پانی کی افزودگی ہوتی ہے۔  یہ نظارہ  تمام پاکستانیوں کے لیے ایک تحفہ ہے ۔
ماہی گیری کی ایسوسی ایشن کے مطابق  دنیا بھر میں تقریباً 150,000 وہیل شارک باقی ہیں کیونکہ یہ عالمی سطح پر خطرے سے دوچار نسل ہے۔

تبصرے بند ہیں.