بجلی کے زائد بل: 400 یونٹ والے صارفین کو ریلیف ملنے کاامکان

98

اسلام آباد: آئی ایم کی جانب سے  بجلی کے بلوں میں حد درجہ اضافے پرعوام کو ریلیف دینے  کی منظوری کی امید پر وزارت خزانہ نے بجلی کے 400 یونٹس تک استعمال کرنے والے صارفین کو ریلیف دینے کے لیے پلان تیار کرلیا۔

 

وزارت خزانہ کے ذرائع کے مطابق وزارت خزانہ کی جانب سے بجلی کے 400 یونٹس استعمال کرنے والوں کے لیے ریلیف کا پلان تیار کیا گیا ہے، نگران وزیر خزانہ نے بجلی بلوں میں ریلیف کا پلان آئی ایم ایف سے شیئر کر دیاہے۔

 

آئی ایم ایف سے بلوں میں ریلیف پر آج جواب ملنے کا امکان ہے تاہم ذرائع بتاتے ہیں کہ ٹیکس میں کمی کیلئے آئی ایم ایف ریلیف نہیں دے گا لیکن بل کو اقساط میں ادا کرنے  کی منظوری کا امکان ہے۔

 

ذرائع کے مطابق نگران وزیرخزانہ نےبجلی کے بلوں کی ادائیگیوں میں سہولت دینے کی تجویز آئی ایم ایف کے حوالے کی ہے جس میں ہرصارف کو بجلی کے بل قسطوں میں ادا کرنے کی سہولت دینے کی بھی تجویز دی گئی ہے۔

ذرائع وزارتِ خزانہ کے مطابق حکومت کی جانب سے بجلی کے بلوں میں 250 ارب روپے کے ریلیف کی کوششیں کی جا رہی ہیں۔ اگر آئی ایم ایف نے رضامندی ظاہرکی تو 2 ماہ کے لیے معاہدہ ہوسکتا ہے۔

 

ذرائع کے مطابق اگست اور ستمبر کے بل اقساط میں لینے کے لیے وزارت خزانہ تحریری گارنٹی دے گی اور بنیادی ٹیرف میں7 روپے کا اضافہ واپس لے کرمرحلہ وارکرنے پر غور کیا جارہا ہے یعنی بجلی کے بنیادی یونٹ مرحلہ وار بڑھائے جائیں۔

وزارت خزانہ ذرائع کا کہنا ہے کہ بجلی چوری کی روک تھام کے لیے بھی ایکشن پلان تیار کیا جارہا ہے۔

 

یاد رہے کہ نگراں وزیر خزانہ ڈاکٹر شمشاد اختر نے  سینیٹ قائمہ کمیٹی خزانہ کو بریفنگ اور میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ  ڈالر کا مسئلہ بے یقینی کی صورتحال پیدا کر رہا ہے پاکستانی معاشی صورتحال بہت زیادہ خراب ہے۔ آئی ایم ایف معاہدے پر دوبارہ بات چیت نہیں کر سکتے ہیں، مالی گنجائش نہ ہونے کے باعث  بجلی کی مکمل پیداواری لاگت وصول کرنا ہی ہوگی،  ہم سبسڈی نہیں دے سکتے ہیں۔

تبصرے بند ہیں.