اگر (ن) لیگ کا ساتھ دوں گا تو میرے خلاف ایف آئی آرز ختم ہو جائیں گی: مونس الٰہی

6

لاہور: سابق وفاقی وزیر اور سپیکر پنجاب اسمبلی چوہدری پرویز الٰہی کے صاحبزادے چوہدری مونس الٰہی نے کہا ہے کہ آج کہہ دوں کہ اگر (ن) لیگ کا ساتھ دوں گا تو میرے خلاف ایف آئی آرز بھی ختم ہو جائیں گی۔ ایف آئی اے سے ملنے والے سوالنامے کا جواب مشاورت کے بعد دوں گا۔ 
تفصیلات کے مطابق وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کے دفتر کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے چوہدری مونس الٰہی نے کہا کہ ایف آئی اے کی جانب سے مجھ سے ساڑھے 4 گھنٹے تفتیش کی گئی اور جو بھی سوالات پوچھے گئے، میں نے ان کا جواب دیا، جب ان کے پاس کوئی سوال نہ رہا تو پھر دوبارہ وہی سوالات کرنے لگے۔ 
ان کا کہنا تھا کہ میں نے ایف آئی اے اہلکاروں سے کہا کہ پوچھیں جو سوال پوچھنے ہیں، میں جواب دوں گا، یہ بھی کہا کہ اگر مزید پوچھنے کیلئے بلائیں گے تو دوبارہ بھی آؤں گا تاہم مجھے سوالنامہ دیا گیا ہے جسے پڑھ کر جواب دوں گا۔ 
مسلم لیگ (ق) کے رہنماءنے کہا کہ میرے خلاف ایف آئی آر 2 روز پہلے درج کی گئی تو اس میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کہاں سے آ گئی؟ یہ ایف آئی آر پاکستان مسلم لیگ (ن) نے درج کرائی ہے اور انہوں نے اسی طرح کے ہتھکنڈے استعمال کرنے ہیں تاکہ اصل مسائل پر توجہ نہ جائے۔ 
ان کا کہنا تھا کہ میں آج صبح ساڑھے 8 بجے ٹائم پر آ گیا تھا اور ساڑھے 4 گھنٹے ان کے سوالوں کے جواب دئیے ہیں جس کے بعد مجھے ایک سولنامہ دیا گیا جس کا جواب مشاورت کے بعد دوں گا، ان کا مقصد تفتیش کرنا نہیں بلکہ مجھے گرفتار کرنا تھا کیونکہ اگر انہوں نے مجھ سے تفتیش کرنی ہوتی تو یہ مجھے نوٹس دیتے۔ 
انہوں نے مزید کہا کہ میں نے ایف آئی اے سے کہا ہے کہ اگر دوبارہ سمن کریں گے تو میں دوبارہ آؤں گا، ان کو تکلیف ہے کہ ہم نے عمران خان کا ساتھ کیوں دیا، آج میں کہہ دوں کہ ہم (ن) لیگ کے ساتھ ہو جائیں تو سب کچھ ختم ہو جائے گا۔
واضح رہے کہ وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے گزشتہ روز پاکستان مسلم لیگ (ق) کے رہنماءمونس الٰہی کیخلاف 720 ملین روپے کی منی لانڈرنگ کے الزام میں مقدمہ درج کر کے اس میں نامزد ملزمان نواز بھٹی اور مظہر اقبال انہیں گرفتار بھی کیا تھا۔ 
مونس الٰہی کے خلاف درج ایف آئی آر میں کہا گیا کہ ان کے خلاف منی لانڈرنگ ایکٹ کے تحت کارروائی کا آغاز 2 سال قبل ہوا، ان کے خلاف شوگر کمیشن نے منی لانڈرنگ کا انکشاف کیا تھا جبکہ مقدمہ ایف آئی اے اینٹی کرپشن سرکل کی رپورٹ پر درج کیا گیا ہے۔ 

تبصرے بند ہیں.