لاہور: صوبائی دارالحکومت کی احتساب عدالت نے صوبہ پنجاب کے ضلع چنیوٹ میں معدنی ذخائرکےغیرقانونی ٹھیکے دینے کے کیس میں پی ٹی آئی رہنما سبطین خان کی بریت کی درخواست کو مسترد کردیا۔
تفصیلات کے مطابق سبطین خان نے نیب ترمیمی آرڈیننس کو بنیاد بنا کر بریت کی درخواست دائر کی تھی۔جس پر احتساب عدالت نے محفوظ فیصلہ سنا تے ہوئے آئندہ سماعت پرنیب کے گواہان کو طلب کرلیا۔
درخواست مسترد ہونے کے بعد پی ٹی آئی رہنما نے عدالت کے باہر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سب بریت کی درخواست دے رہے تھےاس لیے میں نے بھی دائر کی تاہم بریت کی درخواست مسترد ہو گئی ہے۔
یاد رہے کہ نیب نے 15 جون 2019 کو سبطین خان کو گرفتار کیا تھا، ان کو 2007 میں نجی کمپنی کو ٹھیکا دینے کے لیے غیر قانونی احکامات جاری کرنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔
سبطین خان 2007 میں مسلم لیگ ق کی حکومت میں صوبائی وزیر معدنیات تھے، ان پر چنیوٹ میں اربوں روپے کے ٹھیکے میں من پسند کمپنی کو نوازنے کا الزام ہے۔نیب کے مطابق صوبائی وزیر نے اربوں روپے مالیت کے معدنی وسائل 25 لاکھ مالیت کی کمپنی کو فراہم کیے۔
واضح رہے کہ سبطین خان 2018 کے عام انتخابات میں تحریک انصاف کے ٹکٹ پر وزیر اعظم کے آبائی حلقے میانوالی سے ایم پی اے منتخب ہوئے۔
تبصرے بند ہیں.