پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں اراکین کی آمد کا سلسلہ شروع

82

اسلام آباد: حکومت نے اہم معاملات پر قانون سازی کے لیے پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس آج طلب کر رکھا ہے جبکہ اپوزیشن کی جانب سے بھی قانون سازی کو روکنے کی تیاریاں مکمل ہونے کا دعویٰ کیا گیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس آج دوپہر 12 بجے ہو گا جس کا 60 نکاتی ایجنڈا تیار کرلیا گیا ہے ۔ پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کے لیے ممبران قومی اسمبلی کی آمد کا سلسلہ شروع ہو گیا ہے، قائد حزب اختلاف شہباز شریف اور چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری پارلیمنٹ ہاؤس پہنچ گئے ہیں جبکہ دیگر ممبران کی آمد کا سلسلہ بھی جاری ہے۔

پارلیمنٹ ہاؤس آمد پر میڈیا سے گفتگو میں شہبازشریف کا کہنا ہے کہ ہماری تعداد پوری ہے مشترکہ اپوزیشن حکومت کو اپنا جواب دے گی ۔ جب شہبازشریف سے پوچھا گیا کہ کیا آپ حکومت کو ٹف ٹائم دیں گے یا شکست دیں گے تو ان کا جواب تھا کہ جو اللہ کو منظور ہے وہی ہوگا ۔

یاد رہے کہ  حکومت الیکٹرانک ووٹنگ مشین کے استعمال، اوور سیز پاکستانیوں کو ووٹ کے حق اور انتخابی اصلاحات سمیت کئی اہم بل منظوری کے لیے پیش کرے گی۔

مشیر برائے پارلیمانی امور بابر اعوان کا کہنا ہے کہ اتحادی ہمارے ساتھ ہیں اور ہمارے حق میں ووٹ دیں گے، قانون عوامی مفاد کے لیے ہے کسی کو فائدہ دینے کے لیے نہیں۔

بابر اعوان کا کہنا تھا کہ اپوزیشن کے ساتھ بات چیت کا دروازہ آج بھی کھلا رکھیں گے، اپوزیشن کو عقلمندی کا مظاہرہ کرنا چاہیے۔

دوسری جانب مسلم لیگ ن کے رہنما رانا ثناء اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ اپوزیشن کے نمبرز پورے ہیں، اپوزیشن کے علاوہ تحریک انصاف کے اراکین بھی ان کے ساتھ رابطے میں ہیں ۔

 

تبصرے بند ہیں.