مشترکہ اجلاس ملتوی ہونے کا مطلب کالے قوانین پر حکومت کو شکست ہو چکی ہے، شہباز شریف

80

لاہور: پاکستان مسلم لیگ ن کے صدر اور اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نے کہا ہے کہ مشترکہ اجلاس ملتوی ہونے کا مطلب ہے کہ کالے قوانین پر حکومت کو شکست ہو چکی ہے۔

 

ایک بیان میں قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر نے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کے التوا پر کہا کہ اپنے ارکان اور اتحادیوں کے عدم اعتماد کے بعد عمران نیازی کو مستعفی ہوجانا چاہئے، مشترکہ اجلاس کو ملتوی کرکے عمران صاحب نے یوٹرن کی اپنی روایت قائم رکھی۔

 

انہوں نے کہا کہ مشترکہ اجلاس ملتوی ہونے کا مطلب ہے کہ کالے قوانین پر حکومت کو شکست ہوچکی ہے۔ مشترکہ اجلاس جلد بازی میں بلانے اور پھر عجلت میں ملتوی کرنے سے حکومت کی غیرسنجیدگی عیاں ہے ، قانون سازی جیسے حساس اور سنجیدہ معاملے کو بچوں کا کھیل بنادیا گیا ہے۔

 

شہباز شریف کا کہنا تھا کہ محسوس ہوتا ہے کہ گزشتہ روز کی شکست نے حکومت کو اجلاس ملتوی کرنے پر مجبور کیا ہے، میدان میں مقابلہ کرنے کے دعوے کرنے والے میدان سے بھاگ گئے۔

 

اس سے قبل وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے ٹوئٹ کہا کہ انتخابی اصلاحات ملک کے مستقبل کا معاملہ ہے اور ہم نیک نیتی سے کوشش کر رہے ہیں کہ ان معاملات پر اتفاق رائے پیدا ہو۔

 

ان کا کہنا تھا کہ اتفاق رائے کے حوالے سے اسپیکر اسد قیصر کو اپوزیشن سے ایک بار پھر رابطہ کرنے کا کہا گیا ہے تاکہ ایک متفقہ انتخابی اصلاحات کا بل لایا جا سکے۔

 

وفاقی وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس کو اس مقصد کیلئے مؤخر کیا جا رہا ہے اور ہمیں امید بھی ہے کہ اپوزیشن ان اہم اصلاحات پر سنجیدگی سے غور کرے گی اور ہم پاکستان کے مستقبل کیلئے ایک مشترکہ لائحہ عمل اختیار کر پائیں گے۔

 

ان کا مزید کہنا تھا کہ ایسا نہ ہونے کی صورت میں ہم اصلاحات سے پیچھے نہیں ہٹ سکتے۔

 

خیال رہے کہ وفاقی حکومت نے کلبھوشن و دیگر معاملات پر قانون سازی کیلئے پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس 11 نومبر کو طلب کیا تھا۔

تبصرے بند ہیں.