انڈسٹری میں اقربا پروری نہیں بلکہ نسل پرستی بڑا مسئلہ ہے، نواز الدین صدیقی

125

ممبئی: نواز الدین صدیقی نے کہا ہے کہ ہماری انڈسٹری میں اقربا پروری نہیں بلکہ نسل پرستی بڑا مسئلہ ہے

 

انہوں نے ایک انٹرویو کے دوران انکشاف کیا ہے کہ مجھے ایک عرصے تک صرف اس لیے مسترد کیا جاتا رہا  کیونکہ میری رنگت سانولی تھی۔ جب وہ ممبئی میں آئے تو انہوں نے سوشل میڈیا پر مذاق میں اپنے لیے لکھا تھا کہ” اب تیرا کیا ہو گا کالیا”……  جو کہ ایک مشہور فلمی ڈائیلاگ ہے

 

ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ انڈسٹری میں بہت سے ایسے لوگ ہیں جو رنگ کالا ہونے یا قد چھوٹا ہونے کے باعث آگے نہیں بڑھ سکے باوجود اس کے کہ وہ تمام لوگ بہت ٹیلینٹڈ تھے

 

ان کا کہنا ہے کہ میں ہمیشہ اس طرح کی تفریق کی خلاف لڑتا آیا ہوں اور آج بھی آواز بلند کرتا ہوں۔

نواز الدین صدیقی اپنی جانداری اداکاری کے باعث شہرت رکھتے ہیں اور حال ہی میں انہیں فلم سیریس مین میں بہترین اداکاری کے لیے ایمی ایوارڈز میں نامزد کیا گیا ہے

 

کامیڈی ڈرامہ فلم سیریس مین نیٹ فلکس پر ریلیز ہوئی تھی جس کی کہانی باپ اور بیٹے کی درمیان گھومتی ہے

 

انہوں نے کہا کہ انہیں فارمولا فلمیں بالکل  پسند نہیں آتیں جس میں ایک ہیرو اور ایک خوبصورت ہیروئن ہو اور جس فلم میں ایکٹنگ یا ٹیلنٹ دکھانے کا کوئی مارجن نہ ہو۔ اپنی بین الاقوامی ایمی ایوارڈ میں نامزدگی کے بارے میں کہا کہ ایوارڈ صرف اس وقت اہمیت رکھتے ہیں جب وہ کسی قابل اعتماد ذریعے سے ملتے ہیں۔

تبصرے بند ہیں.