حکومت پاکستان کا مجاہد پرویز کو امریکہ کے حوالے کرنے کا فیصلہ

210

اسلام آباد: حکومت پاکستان نے مجاہد پرویز نامی شخص کو امریکہ کے حوالے کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس پر امریکہ میں غیر قانونی طور پر ادویات فروخت کرنے والے 16 سٹور چلانے کے علاوہ تین کروڑ امریکی ڈالر خرد برد کرنے کا الزام ہے اور وہ اس معاملے میں امریکہ کی عدالت کو مطلوب ہیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق مجاہد پرویز کو امریکہ کے حوالے کرنے کا فیصلہ وزیراعظم پاکستان عمران خان کی زیر صدارت منگل کے روز ہونے والے وفاقی کابینہ کے اجلاس میں کیا گیا۔ کابینہ کے اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے اس بات کی تصدیق کی کہ مجاہد پرویز کو امریکہ کے حوالے کیا جائے گا۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق موجودہ حکومت کے دور میں ملزم مجاہد پرویز کو امریکہ کے حوالے کرنے کا معاملہ دو مرتبہ کابینہ کے ایجنڈے پر لایا گیا لیکن اس معاملے کو کابینہ کے اجلاس میں زیر بحث نہیں لایا جا سکا۔ 
وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ ملزم پر امریکہ میں قانون شکنی اور بدعنوانی کے الزامات ہیں اور ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر کی جانب سے جو تحقیقات سامنے آئی ہیں اس سے بظاہر ایسا لگتا ہے کہ یہ الزامات حقائق پر مبنی ہیں۔

وفاقی دارالحکومت کی ضلعی انتظامیہ کا موقف ہے کہ ملزم کو اسلام آباد ہائیکورٹ نے ضمانت پر رہا کیا ہوا ہے تاہم کابینہ کے اس فیصلے کے بعد اس کو حراست میں لینے کے احکامات جاری کر دئیے گئے ہیں۔ 
وزارت داخلہ کے اہلکار کے مطابق ملزم مجاہد پرویز جب امریکہ میں مبینہ طور پر فراڈ کر کے پاکستان آیا تھا تو امریکہ نے اس کی حوالگی سے متعلق پاکستان کو ایک خط لکھا تھا۔

وزارت داخلہ نے اس معاملے کی تحقیقات کیلئے اسلام آباد کے ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر کو انکوائری افسر تعینات کیا تھا جنہوں نے اکتوبر 2015 میں ملزم کے وارنٹ گرفتاری جاری کر کے اسے گرفتار کر لیا اور بعدازاں اس کو اڈیالہ جیل میں منتقل کر دیا گیا۔
اس مقدمے سے منسلک ضلعی انتظامیہ کے ایک اہلکار عبدالمجید کے مطابق اس معاملے میں جب تحقیقات کی گئیں تو ملزم پر الزام ثابت ہوا تھا اور ایک موقع پر ملزم کو امریکہ کے حوالے کرنے کے بارے میں فیصلہ کر لیا گیا تھا جس کے بارے میں وفاقی حکومت کو بھی آگاہ کر دیا گیا تھا۔ 
ملزم کی گرفتاری کے بعد امریکہ نے پاکستانی حکومت سے درخواست کی تھی کہ مجاہد پرویز کو اس وقت تک حراست میں رکھا جائے جب تک اسے امریکہ حوالے کرنے کا عمل مکمل نہیں ہو جاتا تاہم 2017ءمیں اسلام آباد ہائیکورٹ کے جج محسن اختر کیانی نے وزارت داخلہ کو ملزم مجاہد پرویز کو امریکہ کے حوالے کرنے سے روک دیا تھا۔

تبصرے بند ہیں.