براؤزنگ ٹیگ

Dr Azhar Waheed

بائے بسم اللہ

ہمدمِ دیرینہ محمد یوسف واصفی نے بہتر اشعار پر مبنی ایک منقبت کہی ہے، درِ شانِ علی ابنِ ابی طالبؓ! واصفی فکر و سخن کے دسترخوان سے انہیں بڑا لنگر دان ہوا ہے۔ مقامِ حیرت ہے، میزبان غیبت میں ہے، اور مہمان حاضر ہے۔ غیبت گویا حاضری کی میزبانی کر…

وفا اور زعمِ وفا

انسان عجب مخلوق ہے — جب خرچ کرنے پر آتا ہے تو سب کچھ خرچ کر دیتا ہے— حدِ اعتدال سے گزر جاتا ہے— جب کسی پر مائل ہوتا ہے تو اپنی اوقات سے بڑھ کر وعدے کر لیتا ہے، جب نبھانے کی باری آتی ہے تو یہی انسان اپنے وعدوں سے ایسے منہ موڑتا ہے جیسے…

نسبت ، تعلق اور مرشدِ خیال

محمد محسن کموکہ ہماری ریاست کے تخت کے دوسرے پائے یعنی عدلیہ سے تعلق رکھتے ہیں۔ کچھ عرصہ قبل فیصل آباد سے تعلق رکھنے والے احباب نے نشستِ آگہی کے پلیٹ فارم سے راقم کے ساتھ گفتگو کی ایک محفل منعقد کی، محسن نقیبِ محفل تھے، انتہائی خوبصورت…

مثال ، تمثیل اور حقیقت

کشمیر کے ضلع باغ سے سیّد غلام رسول گردیزی کہ دیرینہ قاری ہیں، جستجو رکھنے والے نوجوان ہیں، ایک سوال ارسال کیا، سوال گو فلسفیانہ ہے لیکن دلچسپ ہے۔ لکھتے ہیں کہ جس طرح اندھیرا روشنی کی عدم موجودگی کا نام ہے ، اور برودت کا وجود حرارت کی…

لمحے کی تقدیس!!

محاوروں میں صدیوں کی دانش پوشیدہ ہوتی ہے۔ ایک انگریزی محاورہ ہے، جس کا ترجمہ اردو میں یوں کیا جا سکتا ہے کہ اگر تم روپے بچانا چاہتے ہو تو پیسوں کی قدر کرو۔ ہماری زندگیوں میں سکہ رائج الوقت لمحہ ہے۔ زندگی میں ایک ایک لمحہ قیمتی ہے۔ ہم لمحوں…

حقیقت ِ غم

اسلام آباد سے شہباز مظفر لکھتے ہیں، عارفوں اور داناؤں نے غم کی بڑی فضیلت بیان کی ہے، حضرت واصف علی واصفؒ نے بھی لکھا ہے کہ اللہ کے محبوبوں کی خوراک غم ہے، اللہ جسے اپنے نزدیک کرنا چاہتا ہے اسے غم کی دولت دیتا ہے۔ سوال یہ ہے کہ غم تو دکھ…

اخلاقیات، ادب اور منافقت!

اِس قلم کار کے اکثر کالم اپنے قارئین کی کسی فکری اُلجھن کو سلجھانے کی غرض سے ہوتے ہیں۔ سوشل میڈیا پر ایسے سوالات سے بھی واسطہ پڑتا ہے جن کا تعلق ہمارے معاشرتی روابط کے ساتھ ہوتا ہے، لامحالہ اِن سوالات کے جوابات بھی اس فقیر پر واجب ٹھہرتے…

کہانی در کہانی

کہانی میں حکمت اور حقیقت تلاش کرنا صاحبان حکمت اور متلاشیانِ حقیقت کا کام ہے، اور حقیقت کو کہانیوں میں گم کر دینا یقیناً عاقبت نااندیشوں کا شیوہ ہے۔ جاہلوں نے احسن القصص کو اساطیر الاولین کہہ کر پسِ پشت ڈال دیا۔ ایسے لگتا ہے جیسے ہر جگہ ایک…

ہم شرمندہ ہیں!!

ہم اپنے بچوں سے شرمندہ ہیں۔ ہم شرمندہ ہیں‘ اپنے طالب علموں سے ، ہم شرمندہ ہیں اپنے سکول کالج اور یونیورسٹی کے بچوں سے ، ہم شرمندہ ہیں ‘ اپنے مدارس اور مساجد میں پڑھنے والے بچوں سے ، ہم شرمندہ ہیں‘ اپنی قوم سے ، ہم شرمندہ ہیں‘ اقوامِ عالم…

 توبہ…… اور کب تک!!

توبہ اس وقت تک جاری رہنی چاہیے جب تک قبول نہ ہو جائے۔ اہل اللہ نے توبہ قبول ہوجانے کی نشانی یہ بتائی ہے کہ جب توبہ قبول ہو جاتی ہے تو وہ گناہ دوبارہ سرزد نہیں ہوتا۔ مرشدی حضرت واصف علی واصف فرماتے ہیں کہ جب توبہ قبول ہو جاتی ہے تو یادِ گناہ…