ریڈ زون کے قریب کسی کو پھٹکنے نہیں دیں گے، پہلے پنجاب کو لوٹا گیا، اب خیبر پختونخوا کو لوٹا جا رہا ہے:عطا تارڑ
اسلام آباد:وفاقی وزیر اطلاعات عطاء اللّٰہ تارڑ کا کہنا ہے کہ ریڈ زون کے قریب کسی کو پھٹکنے نہیں دیں گے، پہلے پنجاب کو لوٹا گیا، اب خیبر پختونخوا کو لوٹا جا رہا ہے۔ وفاقی وزیر اطلاعات عطاء اللّٰہ تارڑ نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہاکہ ریڈ زون کے قریب کسی کو پھٹکنے نہیں دیں گے، پہلے پنجاب کو لوٹا گیا، اب خیبر پختونخوا کو لوٹا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم پاکستان نے واشگاف الفاظ میں پوری مسلم امہ کے جذبات کی ترجمانی کی ہے کہ جب انہوں نے فلسطین کا مقدمہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں لڑا اور بڑے مؤثر انداز میں مقدمہ لڑا گیا۔وفاقی وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ فلسطین کاز ہو یا کشمیر وزیراعظم اس کے علمبردار بنے، اب دنیا کے ممالک کے سربراہان پاکستان آرہے ہیں، ایرانی صدر کے دورے کے بعد پاک ایران تعلقات میں مضبوطی آئی۔انہوں نے کہا کہ اسی طرح سعودی عرب کے ساتھ تعلقات دیکھیں ان کا ایک اور وفد آرہا ہے، تعاون بڑھ رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم معیشت کو ڈیفالٹ کے دہانے سے واپس لے کر آئے ہیں، ورلڈ بینک کے صدر کہہ رہے ہیں کہ پاکستان کی معاشی پالیسی اچھی ہے، آٹے کی فی کلو قیمت 160 روپے سے 80 روپے پر آئی، ماہرینِ معیشت کہہ رہے ہیں کہ ملکی معیشت مستحکم ہو رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ بیرون ملک پی ٹی آئی کا زور ٹوٹ رہا ہے، اوورسیز پاکستانی سمجھ گئے ہیں کہ ملک ترقی کر رہا ہے، مجھے امریکہ میں کہیں پی ٹی آئی کا احتجاج نظر نہیں آیا، پنجاب کی انتظامیہ امن عامہ برقرار رکھنے کی مکمل کوشش کر رہی ہے۔
عطا تارڑ نے سوال اٹھایا کہ دھرنے یا مارچ کیوں کیے جا رہے ہیں؟ کیونکہ ان کو کبھی بھی پاکستان کی ترقی قبول نہیں تھی اور نہ ہے، ان کو مروڑ اٹھ رہے ہیں، ان کو رات کو نیند نہیں آتی۔ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم شہباز شریف کہتے تھے کہ مجھے راتوں کو نیند نہیں آتی، اس ملک اور قوم کی پریشانی، ادھر پریشانی یہ ہے کہ ملک ترقی نہ کر جائے، ملک ترقی کر گیا تو ہمارے پلے کیا رہے گا،وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ یہ وہی کام ہے جو 2013 میں کیا گیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف کو لیٹر اس لیے لکھے کہ ملک کو تباہ کیا جائے، ملک کی تباہی اور بربادی میں ان کا ہاتھ ہے، 7 اکتوبر کو ہم یوم یک جہتی فلسطین منائیں گے،بانیٔ پی ٹی آئی نے امریکا کی کون سی بات پر ایبسلوٹلی ناٹ کہا تھا؟
تبصرے بند ہیں.