اسلام آباد: اسلام آباد کے 3 حلقوں میں مبینہ دھاندلی کیخلاف پی ٹی آئی امیدواروں کی پٹیشنز پر اسلام آباد ہائیکورٹ کے اپلیٹ ٹربیونل کا روزانہ کی بنیاد پر سماعت کرنے کا فیصلہ کر لیا۔ اپلیٹ ٹربیونل نے مسلم لیگ ن کے رہنما ڈاکٹر طارق فضل چوہدر ی پر 20 ہزار روپے جرمانہ عائد کر دیا۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس طارق محمود جہانگیری این اے 46، 47 اور این اے 48 میں مبینہ دھاندلی کیخلاف درخواستوں پر سماعت کر رہے ہیں، تینوں اپلیوں پر سماعت مختلف تاریخوں تک کے لیئے ملتوی کر دی گئی ہے۔شعیب شاہین، علی بخاری اور عامر مغل نے تینوں حلقوں سے ن لیگ کے امیدواروں کی کامیابی کو چیلنج کر رکھا ہے۔
رجسٹرار اسلام آباد ہائیکورٹ نے سیکیورٹی انتظامات کا سرکلر جاری کیا۔ اسلام آباد انتظامیہ اور آئی جی پولیس کو انتظامی و سیکیورٹی انتظامات یقینی بنانے کی ہدایت کی گئی۔ کمرہ عدالت میں انٹری کے لئیے عدالت نے اسپیشل پاسز جاری کیے گئے،کمرہ عدالت میں غیر متعلقہ افراد کے داخلے پر پابندی عائد کی گئی ہے۔
جسٹس طارق محمود نے ریمارکس دیے کہ قانون میں لکھاہے 7 دن سے زیادہ کی تاریخ نہیں دی جا سکتی، روزانہ کی بنیادوں پر سماعت کر کے 180 دن کے اندر اندر فیصلہ کرنا ہے۔
جسٹس طارق محمود جہانگیری نے کہا کہ الیکشن ٹریبیونل کیلئے طریقہ کار کیا ہے پہلے وہ پڑھ کر بتا دیں، جس پر ط نے عدالت کو بتایا کہ الیکشن ٹریبیونل نے چھ ماہ میں الیکشن پٹیشن پر فیصلہ کرنا ہے، ٹریبیونل نے روزانہ کی بنیاد پر سماعت کرنی ہے، سات دن سے زیارہ کی تاریخ نہیں دینی۔
جسٹس طارق جہانگیری نے ریمارکس دیے کہ ٹریبیونل کے پاس شوکاز نوٹس جاری کر کے ممبرشپ معطل کرنے کا بھی اختیار ہے۔
واضح رہے کہ تھوڑی دیر قبل اسلام آباد ہائیکورٹ کے ججز نے جسٹس طارق محمود جہانگیری کیخلاف ہونے والی مہم پر اجلاس طلب کیا تھا جو اب ختم ہو گیا ہے اور ججز اپنی اپنی عدالتوں میں آگئے ہیں۔
تبصرے بند ہیں.