لندن: گھر پر ٹیسٹ کرنے سے ہارٹ اٹیک کے ہونے کا پتہ چلایاجاسکتا ہے۔ برطانوی ماہرین صحت نے اس بارے میں باقاعدہ تحقیق کی ہے اور ایک سادہ سے ٹیسٹ کو متعارف کرایا ہے جس کو گھر پر ہی کیاجاسکتا ہے اورا س وجہ سے جان لیوا ہارٹ اٹیک سے بچا جاسکتا ہے۔
ماہرین صحت کے مطابق گھر پر ٹیسٹ کرنے سے صرف نو منٹ قبل جان لیوا ہارٹ اٹیک سے بچا جاسکتا ہے۔ ماہرین صحت کے مطابق لندن میں یہ ٹیست متعارف کرائے جارہے ہیں اورمزید تحقیق کے بعد اگلے دس سالوں میں دل کے دورے یا فالج کے امکانات کا اندازہ لگانا ممکن ہوجائے گا اور لوگوں کی زندگیوں کو بچایا جاسکے گا ۔ ماہرین کے مطابق 40 سے 74 سال کی عمر کے لوگ اگلے مہینے سے اپنے جی پی سے ٹیسٹ کروا سکتے ہیں۔
یہ مریضوں کو کولیسٹرول کی ریڈنگ بھی دیتا ہے، ان کے دل کی عمر کا اندازہ لگاتا ہے، اور باڈی ماس انڈیکس سکور کا حساب لگاتا ہے۔40 سے 74 سال کی عمر کے لوگ جو فی الحال سٹیٹن یا بلڈ پریشر کی دوائیوں پر نہیں ہیں وہ اپنے جی پی سے مفت ٹیسٹ کروا سکتے ہیں۔ یہ ٹیسٹ سادہ سے کٹ کی مدد سے ہوسکتےہیں ۔
یہ ٹیسٹ اس وقت سامنے آیا ہے جب ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ دل کی بیماری سے جلد مرنے والے برطانویوں کی تعداد ایک دہائی میں اپنی بلند ترین سطح پر ہے۔ برٹش ہارٹ فاؤنڈیشن کے مطابق، 2022 میں انگلینڈ میں 75 سال کی عمر سے پہلے دل کے دورے جیسے حالات سے تقریباً 39,000 افراد ہلاک ہوئے۔ان کی وجہ سے ایک ہفتے میں اوسطاً 750 سے زیادہ اموات ہوئیں جو کہ 2008 کے بعد سب سے زیادہ ہے۔کیمبرج اور پیٹربورو سمیت کئی علاقوں میں فارمیسیوں اور کمیونٹی سینٹرز میں ٹیسٹ پہلے ہی شروع کیا جا چکا ہے۔
تبصرے بند ہیں.