گزشتہ موسم گرما میں ریکارڈ گرمی سے 70 ہزار سے زیادہ اموات ہوئیں، تحقیق

64

بارسلونا: دی لانسیٹ ریجنل ہیلتھ یورپ میں شائع ہونے والی تحقیق کے مطابق گزشتہ موسم گرما میں یورپ بھر میں ریکارڈ گرمی 70 ہزار سے زیادہ اموات کی ذمہ دار تھی

 

دی لانسیٹ ریجنل ہیلتھ – یورپ میں شائع ہونے والی تحقیق کے مطابق دنیا بھر میں درجہ حرارت ریکارڈ توڑ ڈالے ہیں اور اس سال اموات میں اضافہ ہوسکتا ہے۔

 

بارسلونا انسٹی ٹیوٹ فار گلوبل ہیلتھ کی سربراہی میں ہونے والی تحقیق کے مطابق ایک اندازے کے مطابق گزشتہ موسم گرما میں یورپ بھر میں حد سے زیادہ گرمی کی وجہ سے 70 ہزار 66افراد ہلاک ہوئے۔

 

واضح رہے کہ یہ اعداد و شمار نیچر میڈیسن میں جولائی میں شائع ہونے والی شدید گرمی کی وجہ سے تقریباً 62 ہزار اموات کے گروپ کے پہلے اندازوں سے 10 فیصد سے زیادہ اضافے کی نشاندہی کرتا ہے۔

 

اس تحقیقی کیلئے محققین نے درجہ حرارت اور اموات کے اعداد و شمار کا تجزیہ کیا، جو 16 ممالک میں روزانہ ریکارڈ کیے جاتے ہیں، تاکہ شدید گرمی کی وجہ سے ہونے والی اموات کی تعداد کا تعین کیا جا سکے۔

 

زمین کے پچھلے آٹھ سال ریکارڈ پر سب سے زیادہ گرم رہے ہیں۔ یہ سال ابھی تک سب سے زیادہ گرم ہونے کی راہ پر گامزن ہے اور اس کے بعد کے سالوں میں اب بھی گرم رہنے کی امید ہے۔

 

اگرچہ اس کا ایک حصہ ال نینو آب و ہوا کے واقعے کی وجہ سے قدرتی تغیرات کی وجہ سے ہے، جو وسطی اور مشرقی بحر الکاہل میں سطح کے پانیوں کو گرم کرتا ہے، شواہد سے ظاہر ہوتا ہے کہ انسانی سرگرمی سیارے کو گرم کر رہی ہے۔

 

ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ اس طرح کی سرگرمیاں، بشمول فوسل فیول کو جلانا اور زراعت جیسے شعبوں سے گرین ہاؤس گیسوں کا اخراج، انسانیت کو ایک ایسے موسمیاتی نکتہ کی طرف دھکیل رہے ہیں جس کے نتیجے میں ہمارے ماحول میں تباہ کن اور مستقل تبدیلی آسکتی ہے۔ اخراج کو کم کرنے کے لیے تیز اور سخت کارروائی متوقع نقصان کو کم کرنے میں مدد دے سکتی ہے لیکن اس سے مکمل طور پر بچ نہیں سکتی۔

 

شدید موسمی واقعات جیسے خشک سالی، آگ، سیلاب، سردی کی لہریں، گرمی کی لہریں اور بڑے طوفان ان سبھی کی شدت اور بڑھنے کی توقع ہے جیسا کہ ایسا ہوتا ہے، بہت سے لوگ حالیہ برسوں میں نقصان اور اموات کی ریکارڈ سطح تک پہنچ چکے ہیں.

تبصرے بند ہیں.