راولپنڈی : سات سالہ بچی سے جنسی زیادتی کے الزام میں پولیس نے سکول ٹیچر کو گرفتار کرلیا ۔روتی ہوئی کم سن بچی نے گھر پہنچ کر ساری کہانی بتادی ۔
تفصیلات کے مطابق سات سالہ بچی کی والدہ نگہت بی بی کی مدعیت میں صدر کینٹ پولیس اسٹیشن میں مقدمہ درج کرلیا گیا۔ ایف آئی آر میں پاکستان پینل کوڈ کی دفعہ 376 (ریپ کے جرم میں سزا) شامل کی گئی ہے۔
ترجمان پولیس سجاد الحسن نے بتایا ہے کہ متاثرہ بچی کی والدہ نگہت بی بی کی مدعیت میں صدر کینٹ پولیس اسٹیشن میں مقدمہ درج لیا گیا ہے ایف آئی آر 6 نومبر کو درج کی گئی
ایف آئی آر کے مطابق متاثرہ بچی کی والدہ نے بتایا کہ ان کی بیٹی کی عمر 7 سال ہے اور اس کو اس وقت ریپ کا نشانہ بنایا گیا ہے جب وہ سکول میں پڑھنے کے لئے گئی تھی ۔
ایف آئی آر میں نگہت بی بی کا حوالہ دے کر کہا گیا کہ ’میری بیٹی روتی ہوئی گھر پہنچی اور اس نے بتایا کہ اسکول میں ٹیچر نے اسے جنسی طور پر ہراساں کیا ہے۔
تحریری شکایت کے مطابق نگہت بی بی اپنی بیٹی کے ہمراہ طبی معائنہ کے لیے تحصیل ہیڈ کواٹر پہنچی تو طبی مراکز کے عملے نے انہیں پولیس کے ساتھ آنے کو کہا۔بعدازاں خاتون اپنے رشتے داروں کے ہمراہ بچی کو لے کر پولیس اسٹیشن پہنچ گئی۔
خاتون نے ایف آئی آر میں درخواست کی کہ اسکول ٹیچر کے خلاف قانونی کارروائی کا آغاز کرکے میری بیٹی کو انصاف فراہم کیا جائے۔
پوٹھوہار ڈویژن کے سپرنٹنڈنٹ آف پولیس تساور اقبال نے کہا کہ خواتین اور بچوں کے خلاف تشدد، بدسلوکی اور ہراساں کرنے کے حوالے سے ’زیرو ٹالرنس پالیسی‘ کو یقینی بنایا جا رہا ہے۔
تبصرے بند ہیں.